اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ سکول کھولنے کا حتمی فیصلہ7 ستمبر کو کریں گے، ابھی سکول نہیں کھول سکتے، جو بھی سکول کھولے گا انتظامیہ اس کیخلاف ایکشن لے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس ہوا۔جس میں سکولوں میں نظام تعلیم، فیس، اور سکول کھولنے کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ابھی سکول نہیں کھول سکتے۔جو بھی سکول کھولے گا انتظامیہ اس کیخلاف ایکشن لے گی۔وزیرتعلیم نے کہا کہ 7 ستمبر کو این سی اوسی کا اجلاس بلایا جائے گا۔این سی اوسی کے اجلاس میں 15ستمبر کو سکول کھولنے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔
اجلاس میں کمیٹی ممبر صداقت عباسی نے کہا کہ پرائیویٹ سکول اپنی مرضی سے فیس کا تعین بھی کرلیتے ہیں۔پرائیویٹ سکولوں کی فیس کا کوئی چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے۔ وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہمارے ملک میں اس وقت تین نظام تعلیم موجود ہیں۔ انگلش میڈیم سکولز کی تعداد60 سے 70لاکھ ہے۔ملک میں کم فیس والے اگر سکول ہیں تو سرکاری سکول ہیں۔70فیصد بچے سرکاری سکول میں پڑھتے ہیں۔ تیسرا طبقہ مدارس ہے جہاں آٹھوین جماعت کے بعد بچے پڑھتے ہیں۔ واضح رہے پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے ہر صورت میں 15اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان کررکھا ہے۔گزشتہ روز بھی آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن حکام کا کہنا تھا کہ رواں ماہ کے دوران ملک بھر میں نجی اسکول کھول دیے جائیں گے ۔ حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو نہیں مانتے، 15 اگست سے ہر صورت تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔ کہا گیا ہے کہ حکومت اگر گرفتاریاں کرنا چاہتی ہے تو کر لے، لیکن نجی تعلیمی ادارے کھول کر رہیں گے۔اگر حکومت نے زیادتی کی تو پھر اساتذہ کیساتھ لانگ مارچ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کراچی منسوب صدیقی نے خبردار کیا ہے کہ 15 اگست سے نجی تعلیمی ادارے نہیں کھولنے دیے جائیں گے۔والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے سے گریز کریں۔ حکومتی احکامات کے بعد تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ یہ بیان ملک بھر کے پرائیویٹ اسکولز کی نمائندہ تنظیموں پر مشتمل نیشنل ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کی جانب سے 15 اگست سے پاکستان بھر کے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلان کے بعد جاری کیا گیا۔