وزیراعظم تنویر الیاس کی حکومت کے تاریخی اقدامات

تحریر: انجینئر اصغرحیات

آزاد کشمیر میں سردار تنویرالیاس کی حکومت کو 10 ماہ مکمل ہوگئے، دس ماہ کسی بھی حکومت کی سمت کا تعین کرنے اور کارگردگی جانچنے کیلئے کافی ہوتے ہیں، اگرچہ سردار تنویر الیاس جب سے وزیراعظم بنے ہیں کوئی تنخواہ یا مراعات نہیں لے رہے، وہ آنے جانے اور رہائش کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کررہے ہیں، یہ معاملہ ایک طرف لیکن دیکھنا یہ ہے کہ ان کی حکومت نے 10 ماہ میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں، کسی بھی حکومت کی کارگردگی کا جانچنے کیلئے یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس نے غریب اور پسے ہوئے طبقات کیلئے کیا کیا؟ تعلیم، صحت اور دیگر شعبہ جات میں کیا اصلاحات لائیں؟َ صنعت کے فروغ کیلئے کیا اقدامات کیے؟ میگا پراجیکٹس جو ریاست کی تقدیر بدل سکتے ہوں ان کو عملی جامع پہننانے کیلئے کیا کیا؟ وزیراعظم سردار تنویرالیاس کی حکومت کے چند اقدامات ایسے ہیں جن کو دیکھ کر آٌپ ان کی حکومت کی سمت اور کارگردگی کا تعین کرسکتے ہیں

کسی  بھی ریاست یا ملک کی ترقی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ وہاں کتنے فیصد لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں، ٹیکس کی ادائیگی کا اندازہ ٹیکس فائلرز سے لگایا جاتا ہے، آزاد کشمیر میں گزشتہ 75 سالوں میں ٹیکس فائلرز کی تعداد 5 ہزار تھی، ٹیکس کی ادائیگی کا رجحان نہ ہونے کے برابر تھا، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے ٹیکس کے محکموں کو ہدایت کی شہریوں کے ساتھ سخت رویہ نہ رکھا جائے، بلکہ جو لوگ قانون کے مطابق خود کو رجسٹرڈ کروانا چاہتے ہیں ہر سطح پر ان کی رہنمائی کی جائے، محکموں کا رویہ بدلہ تو ٹیکس فائلرز کی تعداد بھی بڑھ گئی، اور گزشتہ 10 ماہ میں فائلرز کی تعداد  5ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کردی گئی، یہ ترقی اور خوشحالی کی ابتدا ہے، اپنے پاوں پر کھڑے ہونے اور اپنے وسائل کے ذریعے آگے بڑھنے کی جانب پہلا قدم ہے

آزاد کشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کروا کر سردار تنویر الیاس کی حکومت نے بلاشبہ ایک تاریخ رقم کی، وفاق نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے سیکورٹی دینے سے انکار کردیا، آزاد کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں حتکہ کابینہ ممبران کی مخالفت کے باوجود نہ صرف سرادار تنویرالیاس نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا بلکہ مشکل ترین حالات میں اس پر عملدرآمد کرکے بھی دکھایا، یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا کہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات مقامی سیکورٹی کے ساتھ مکمل طور پر پرامن ہوئے اور کسی جماعت نے بھی ان کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھائی، ہم نے بلدیاتی انتخابات کے دوران آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع کا دورہ کیا اور ان انتخابات کی کوریج بھی کی، تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ سیاسی کارکن اس کا کریڈٹ سردار تنویر الیاس کو دیتے ہیں

وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس نے گزشتہ کئی عشروں سے زیرالتواء میرپور ڈرائی پورٹ منصوبے کا نہ صرف سنگ بنیاد رکھا بلکہ اسے جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ سے اس سال 21 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کیے، میرپور ڈرائی پورٹ کا رقبہ 100 کنال ہے، زیادہ تررقم ابتدائی انفراسٹریکچر اور متعلقہ سہولیات کی فراہمی پر خرچ ہوگی، اس ڈرائی پورٹ کے قیام سے آزاد کشمیر کو اربوں روپے سالانہ آمدن ہوگی اور ٹیکس اہداف میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگا، یہ تاریخ ساز منصوبہ آنے والی نسلوں کا مستقبل بدل کر رکھ دے گا، حال ہی میں ڈرائی پورٹ کے دورے کے دوران وزیراعظم سردار تنویرالیاس نے ڈرائی پورٹ منصوبے کو 2 ماہ کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے فش ہیچری میں 24 تالاب خالی ہونے اور چڑیا گھر کی بندش کا بھی نوٹس لیا اور حکام کو 15 مارچ تک چڑیا گھر اور فش ہیچری فنکشنل کرنے کا بھی حکم دیا

وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی حکومت نے زکوۃ مستحقین کیلئے سال میں ایک بار دی جانیوالی رقم 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کی، بیوگان کیلئے اس رقم کو بڑھا کر 15 ہزار روپے کردیا گیا، حکومت آزاد کشمیر نے غریب اور یتیم بچیوں کی شادی کیلئے فنڈ کی رقم کو 11 ہزار روپے فی کس سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کردیا، وزیراعظم سردار تنویرالیاس کی سربراہی میں آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت نے مہاجرین کے فنڈ میں یکمشت 1500 فی کس کا اضافہ کیا، گزشتہ کئی سالوں سے یہ فنڈ 2200 فی کس چل رہا تھا

وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی آزاد کشمیر حکومت نے معلمین کیلئے 496 اسامیوں کی منظوری دی، اس پر بیوروکریسی کی جانب سے سست روی پر وزیراعظم نے سخت برہمی کا اظہار بھی کیا ، وزیراعظم سردار تنویرالیاس جب قاری افراز کے ایصال ثواب کیلئے گئے تو اس حوالے سے ذکرکرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، ان کی حکومت نے آزاد کشمیر میں معلمین قرآن کیلئے گریڈ 7 کا اجرا کیا، گزشتہ دنوں کشمیر جرنلسٹس فورم کی تقریب حلف برداری کے دوران وزیراعظم سردار تنویرالیاس نے بتایا کہ ان کی حکومت سے قبل آزاد کشمیر میں معلمین قرآن کو گریڈ 1 دیا جاتا تھا، یہ گریڈ پنجاب میں چپراسیوں اور نائب قاصدوں کا بھی نہیں، جب پنجاب میں چپراسی اور نائب قاصد گریڈ 1 میں بھرتی نہیں ہوتے تو آزاد کشمیر میں اللہ کی کتاب پڑھانے والے کیوں گریڈ 1 میں بھرتی ہوں؟

سردار تنویر الیاس کی حکومت نے خواتین کو ہنرمند اور خودکفیل بنانے کیلئے کامیاب خواتین پروگرام شروع کیا، وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے پہلے مرحلے میں گزشتہ سال دسمبر میں مظفرآباد میں خواتین کیلئے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کیا، وزیراعظم کی جانب سے ووکیشنل سینٹر میں خواتین کیلئے 200 سلائی مشینیں دی گئیں، جس کے بعد اس ووکیشنل سینٹر سے کئی سو ہنر مند خواتین کا پہلا بیج تیار ہوگیا، ان میں سے کچھ خواتین اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں، کامیاب خواتین پروگرام کے تحت 6 ماہ تک صرف مظفرآباد میں 4 ہزار خواتین کو تربیت یافتہ کیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ سدھنوتی، باغ، چکسواری اور مہاجر کیمپوں میں بھی خواتین کو بااخیتار بنانے کیلئے کام شروع کیا گیا ہے، وزیراعظم سردار تنویرالیاس نے مظفرآباد میں خواتین کیلئے پنک بس کا افتتاح کیا، اس کے علاوہ خواتین کیلئے وویمن تھانے کا بھی قیام موجودہ دورہ حکومت میں عمل میں لایا گیا، وزیراعظم سردار تنویرالیاس نے مظفرآباد پریس کلب کے دورے کے دوران خواتین کشمیری صحافیوں کیلئے بھی پیکج کا اعلان کیا

سردار تنویرالیاس کی قیادت میں آزاد کشمیر حکومت مقامی صنعتوں کے فروغ کیلئے کام کررہی ہے تاکہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوسکیں، آج تک بہت سے لوگوں نے انگورہ خرگوش کے بارے میں سنا ہوگیا، لیکن وزیراعظم نے اس کی افزائش کیلئے 10 لاکھ تک بلا سود قرضے دینے کا اعلان کیا ہے، انگورا خرگوش کی اون کی قومی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت مانگ ہے اس سے مہنگے ترین ملبوسات بنائے جاتے ہیں، اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں جینز کی تیاری آئندہ چند دنوں مین شروع ہوجائیگی، آزاد کشمیر میں مقامی سطح پر تسبیح کی تین سے چار اقسام تیار کی گئی ہیں، پالتو جانوروں کی خوراک صرف اسلام آباد میں ڈھائی ارب سے زائد کی امپورٹ ہوتی ہے اس کا خام مال آزاد کشمیر میں موجود ہے، وزیراعظم نے ایسی ایسی انڈسٹری کے فروغ کے حوالے سے اقدامات کا آغاز کیا ہے جس کے بارے میں آج تک کسی حکمران نے سوچا تک نہیں تھا، سردار تنویرالیاس نے شہروں میں ٹریفک انجینئرنگ اور تعمیرات کی پالیسی کے حوالے سے پہلی بار بات کی اور اس حوالے سے کام کا آغاز بھی کیا

وزیراعظم سردار تنویرالیاس کی کاوشوں سے آزاد کشمیر کی پہلی تعلیمی پالیسی کی منظوری عمل میں  لائی گئی، آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت نے 203 تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے عمل کا آغاز کردیا، وزیراعظم سردار تنویرالیاس کی حکومت نے آزاد کشمیر میں اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت کیلئے ٹیچرز اکیڈمی کے قیام کا عمل میں لانے کا فیصلہ کیا، وزیراعظم سردار تنویرالیاس نے ابلاغی محاذ پر سرگرم کشمیری صحافیوں کی چھت کے مسائل حل کرنے کیلئے رہائشی منصوبے کا اعلان کیا جس کا سنگ بنیاد اپریل میں رکھ دیا جائے گا، وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے آٹو موبائل انڈسٹری اور آئی ٹی انڈسٹری کیلئے بھی ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا، انہوں نے دیگر صنعتوں کیلئے بجلی 2 سے 3 روپے سستی کرنے کا اعلان کیا، یہ ایسے اقدامات ہیں جو آزاد خطے میں بزنس کیلئے سازگار ماحول پیدا کریں گے، جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ خطے میں خوشحالی بھی آئے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں