تحریک انصاف آزادکشمیر کا بیرسٹر سلطان گروپ سردار تنویر الیاس سے خوفزدہ کیوں؟ تحریر: بابر انور عباسی

وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی و سنیئر رہنما تحریک انصاف سردار تنویر الیاس کی آزاد کشمیر کی سیاست میں انٹری اور بڑھتی ہوئی مقبولیت بیرسٹر گروپ کیلئے گلے کی ہڈی بنتی جا رہی ہے، سردار تنویر الیاس چیئرمین تحریک انصاف و وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہوئے تو بیرسٹر گروپ برا مان گیا، بیرسٹر سلطان گروپ نے سوشل میڈیا پر سردار تنویر الیاس کی پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیشی پر پرو پیگنڈا شروع کر دیا، بیر سٹر گروپ کی اسطرح کی حرکتیں بتا رہی ہیں کہ تنویر الیاس آزاد کشمیر کی سیاست میں آتے ہی بیرسٹر کی سیاسی موت بن گئے،

سردار تنویر الیاس کے خاندان کی ملک کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ، ملکی ترقی میں انکا اور انکے خاندان کا ایک اہم کردار ہے،جسکی وجہ سے ہر سیاسی جماعت کی خواہش رہی ہے کہ وہ انکے ساتھ اپنے مراسم بنائے تقریباً ہر سیاسی جماعت کے سربراہ اور سرکردہ شخصیات کے سردار تنویر الیاس کے ساتھ زاتی مراسم ہیں لیکن اسکے باوجود انہوں نے عملی سیاست کے لیے صرف تحریک انصاف کا انتخاب کیا، تحریک انصاف آزاد کشمیر میں موجود عقل سے آری لوگوں کو تنویر الیاس کے خاندان کی ملک کے لیے خدمات اور عمران خان کی قربت ہضم نہیں ہو رہی ۔عمران خان سے قریبی مراسم ہونے کے باوجود تنویر الیاس نے پارٹی ڈسپلن کو فالو کیا اور پارلیمانی بورڈ کا احترام کرتے ہوے اسکے سامنے پیش ہوئے۔تنویر الیاس نے بورڈ کے سامنے پیش ہو کر کوئی جرم کیا؟ یا اپنے قائد کے حکم کی تعمیل کی؟ یہ بھی سوال پیدا ہوتا ہے کہ تنویر الیاس پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہونے والے واحد لیڈر ہیں؟ کیا بیرسٹر سلطان محمود بورڈ کے سامنے پیش نہیں ہوئے؟ کونسا وہ لیڈر ہے جو پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش نہ ہو کر عمران خان کے حکم کی خلاف ورزی کرے گا؟ تنویر الیاس کے پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہونے کے بعد منظم مہم اس بات کا ثبوت ہے کہ تنویر الیاس کا پی ٹی آئی آزاد کشمیر اور آئندہ بننے والی حکومت میں اہم رول ہوگا ، تنویر الیاس کے پارلیمانی بورڈ میں پیش ہونے کی خبریں توہین آمیز انداز میں لیک کرنا بیرسٹر سلطان گروپ کی سنجیدگی پر بھی سوالات اٹھا رہا۔ عمران خان اور پارٹی کے زمہ داران کو ان حرکتوں کے بارے یہ سوچنا ہوگا

کہ بیرسٹر سلطان کو پارٹی میں انتشار پھیلانے سے روکنا ہے یا نہیں ؟ بیرسٹر سلطان کی آمرانہ سوچ کے باعث تحریک انصاف آج تک آزادکشمیر میں بڑی سیاسی قوت نہ بن سکی ۔ تنویر الیاس کے بورڈ کے سامنے پیش ہونے کے بعد بیرسٹر سلطان گروپ کی توہین آمیز منظم مہم اشارہ کر رہی ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی تمام سازشیں ناکام ہو گئی ہیں اور کرسی جانے کے خطرات ابھی بھی منڈلا رہے ہیں۔ دوسری جانب سردار تنویر الیاس سے پارلیمانی بورڈ میں پوچھے گئے سوالات سے متعلق جاننے کے لیے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہ ہو سکا

تاہم انکے پولیٹیکل سیکرٹری سردار افتخار رشید چغتائی جن کا چالیس سالہ سیاسی تجربہ ہے سے رابطہ ہوا انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے چالیس سالہ سیاسی کیریئر میں ایسا نہیں دیکھا کہ سردار تنویر الیاس جیسی بڑی قدر آور شخصیات جنکو عمران خان جیسا لیڈر خود پارٹی میں شامل کرکے اپنے وژن پر عمل کرنے کا مینڈیٹ دیکر آزاد کشمیر بھیج رہے ہیں اور ان پر پارلیمانی بورڈ میں موجود ایسے لوگ بات کرتے ہیں جنکے پاس اپنا حلقہ تو دور کی بات اپنا پولنگ اسٹیشن تک موجود نہیں ہے افتخار رشید نے کہا جو شخص عمران خان کے وژن پر عمل کرے عمران خان کے سیاسی، سماجی اور فلاحی ہر پروگرام

کو مکمل کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہو اس کیخلاف ایسی مہم میں سمجھتا ہوں عمران خان کیخلاف سازش ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پارٹی قیادت کو دیکھنا ہوگا کہ ایسے غیر سنجیدہ لوگوں پر مشتمل پارلیمانی بورڈ بنانے کے پیچھے کیا عزائم ہیں، ہم عمران خان کے وژن کے پیچھے چالیس سالہ سیاسی رفاقت ختم کرکے اس لیے آئے کہ عمران خان نے آزاد کشمیر میں اپنے وژن پر عمل کرنے کے لیے تنویر الیاس جیسے بڑے قد کاٹھ کی حامل شخصیت کا انتخاب کیا ، پارلیمانی بورڈ کے بعض ارکان اور موجودہ حالات سے ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ عمران خان کے وژن پر عملدرآمد نہیں چاہتے اس لیے ایسی

گھناؤنی مہم چلا کر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے، افتخار رشید نے بتایا کہ انٹرویو کہ بعد تنویر الیاس سے رابطہ نہیں ہوا لیکن جسطرح کی مہم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے گروپ کی طرف سے چلائی جا رہی ہے یہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ منظم مہم تنویر الیاس جیسی قد آور شخصیت کا کوئی نقصان نہیں کرسکتی لیکن پارٹی قیادت کو دیکھنا ہوگا کہ یہ کون لوگ ہیں جو سسٹم کو رول بیک کرنے کے در پر ہیں،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو موجودہ حالات ہیں ایسا کسی سیاسی نظام میں نہیں ہوتا،عمران خان کو موجودہ صورتحال پر ایکشن لینا چاہیے اور ایسے لوگوں کیخلاف

سخت تادیبی کارروائی ہونی چاہیے جو عمران خان کو ناکام کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں، افتخار رشید نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 9 جماعتیں تبدیل کر چکے ہیں انکا نہ کوئی نظریہ ہے نہ ہی کمٹمنٹ ہے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا نظریہ صرف عہدہ ہے، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی عمران خان کے نزدیک نہ کوئی عزت ہے نہ توقیر اسی لیے بیرسٹر سلطان سازشوں میں مصروف ہیں، افتخار رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ صرف پاکستان بلکہ امت مسلمہ کے لیے ایک امید کی کرن ہیں ہمیں امید ہے عمران خان ایسے سازشی عناصر کو انہیں کہ قدموں کے نیچے دفن کر دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں