بابراعظم کو موجودہ مقام دلانے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کیے، حامزہ مختار کا دعویٰ

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی محبت میں گرفتارلاہور کی رہائشی خاتون حامزہ مختار نے سنگین جنسی الزامات سے متعلق بتایا ہے کہ میں نے بابراعظم پر کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں، کوئی شک نہیں میری مالی سپورٹ کے ساتھ بابراعظم نے بھی بڑی محنت کی، بیوٹی پارلرمیں 40 ہزار کما کر سارا خرچ کرتی تھی، 70 لاکھ کا میرے اوپر سود چڑھایا جو میں نے ایک سال قبل اتارے ہیں، میرا مطالبہ پیسوں کا نہیں شادی کا ہے۔لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامزہ مختار نے کہا بابراعظم نے 2010ء میں انہیں ان کے گھر میں شادی کی پیش کش کی

تھی لیکن دونوں خاندان متفق نہیں تھے ، وہ 2011 میں بابر کے ساتھ کورٹ میرج کے لیے بھاگیں اور پھر گلبرگ اور پنجاب ہاؤسنگ سوسائٹی میں مختلف مکانوں میں رہائش پذیر رہیں،بابرنے حالات دیکھتے ہوئے مجھ سے شادی سے انکار کردیا۔حامزہ کے مطابق انہوں نے سیلون پر نوکری کرکے حاصل ہونے والی تمام آمدنی بابراعظم کو دے دی تھی۔ بابر اعظم نے مجھے مارنے اور ڈرانے کی دھمکیاں دی ہیں، میری قانونی کاروائی کے بارے لیگل ٹیم بتا سکتی ہے، میں 10سال سے خاموش نہیں بلکہ 2017ء میں بھی پولیس اسٹیشن گئی، میری وہاں شکایت رجسٹرڈ تھی لیکن صلح اس لیے کی تھی کہ مجھے بابر اعظم سے حد زیادہ محبت ہے، محبت تھی تو میں اس حد تک گئی، بغیر لالچ تو کوئی کسی کے ساتھ اس طرح نہیں کرتا، میرا کوئی لالچ نہیں ، محبت کرنے والا ریکارڈ نہیں رکھتا، محبت تھی تو میں نے یہاں تک اس کا ساتھ دیا، میں بابر اعظم کے ایک پیسے کی روادار نہیں، میں سیلف میڈ خاتون ہوں، میں نے اس کیلئے بڑی محنت کی جدوجہد کی کہ یہ کسی مقام پر پہنچ جائے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس نے بھی بڑی محنت کی ہے، وہ بڑا قابل پلیئر ہے۔لیکن یہ سب کچھ بننے کیلئے انسان کو مالی امداد کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ بابر اعظم کے چار سال میں کروڑوں روپے ہوں گے، بیوٹی پارلر میں 40ہزار کما رہی ہوتی تو سب اس پر خرچ کرتی تھی، آئی فون لے کر دیے، 70لاکھ کا میرے اوپر سود چڑھایایہ سود میں نے ایک سال قبل اتارے ہیں، اس کو موبائل فون اقساط پر لے کر دیے۔میں نے کبھی کوئی ثبوت پاس نہیں رکھے، میرا مطالبہ پیسوں کا نہیں بلکہ مطالبہ یہ ہے کہ میری محنت کا مجھے کیا صلہ دیا؟میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ

مجھ سے شادی کرے، میں ہر جگہ پر آواز اٹھاؤں گی کیوں کہ مجھے نظرآگیا ہے کہ بابر اعظم کی طرف سے مجھے صاف انکارہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بابر اعظم کو مالی اعانت دیکر کرکٹر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دنیا کے سامنے بابر اعظم کے ہاتھوں برداشت کیے گئے جنسی اور مالی استحصال پر روشنی ڈالنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابر کا قومی ٹیم کے انتخاب کے بعد ہی اس کے ساتھ اس کے ساتھ رویہ تبدیل ہونا شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات تھے کہ وہ اپنے گھر نہیں جاسکتی تھیں اور بابر نے وعدہ کیا تھا کہ جب وقت ٹھیک ہوگا تو وہ ان سے شادی کرلیں گے۔حامزہ نے دعوی کیا کہ 2015ء میں وہ حاملہ ہوگئی تھی اور جب بابر کو معلوم ہوا تو

انہوں نے مجھ پر تشدد کیا اور بعد میں مجھے اپنے دو دوستوں اور بھائی کی مدد سے اسقاط حمل پر مجبور کیا۔ حامزہ نے دعوی کیا کہ عثمان قادر کو اس سارے واقعے کے بارے میں بھی معلوم تھا۔ حامزہ نے بتایا کہ بابر نے انہیں مجبور کیا کہ وہ اپنے گھر واپس جاکر اہل خانہ سے صلح کرلیں ۔حامزہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی سی بی اور تھانہ نصیرآباد میں بھی بابراعظم کےخلاف کاروائی کی درخواستیں دیں لیکن ابھی تک ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے ۔ حامزہ مختار نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ فوری طور پر بابراعظم کےخلاف ایکشن لیتے ہوئے اسے کپتانی سے ہٹائے ورنہ میں پی سی بی کے دفتر کے باہر خود سوزی کرلوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں