یہ ان کیخلاف باتیں کررہے ہیں اس کا مطلب ہے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی درست لوگ ہیں،وزیراعظم

گلگت(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف کو منتخب کرنا درست فیصلہ تھا کیونکہ یہ ڈاکو ان کیخلاف باتیں کررہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ درست لوگ ہیں۔ گلگت بلتستان کے قومی دن کے موقع پرآزادی پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کے نام لیوا سیاستدان ہماری فوج کیخلاف بیان بازی کررہے ہیں ۔ہماری حکومت جب ان سے بلیک میل نہیں ہوئی تو انہوں نے اپنی بندوقوں کا رخ پاک فوج کے سربراہ اور آئی ایس آئی کے چیف کی جانب موڑ دیا۔ عمران خان نے کہا کہ میں اللہ کا لاکھ شکر ادا کرتا

ہوں کہ میں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ کو منتخب کیا اور یہ میری سیلیکشن بالکل درست ہے کیونکہ اگر یہ ڈاکو ان کے خلاف بول رہے ہیں تو اس کا مطلب یہی ہے کہ یہ درست لوگ ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوام مشکل میں ہیں اور مشکلوں کا سامنا کررہے ہیں، غریب افراد کو اوپر لانا حکومت کی پالیسی ہے، گلگت بلتستان کو صوبائی درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت میں پچھلے 73 سال میں سب سے زیادہ انتہا پسند حکومت آئی ہے، بھارتی حکومت انسانوں کو برابر نہیں سمجھتی، آج ہمیں مضبوط سیکیورٹی فورس کی ضرورت ہے، پاکستان میں دہشت گردی کا دشمنوں نے فائدہ اٹھایا، سیکیورٹی فورسز کی وجہ سے آج ملک محفوظ ہے، بھارت نے شیعہ سنی علما کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا، سیکیورٹی فورسز نے انتشار پھیلانے کے منصوبے پاش پاش کیے۔اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب میں وزیر اعظم بنا تو پہلے خطاب میں ہی کہا تھا کہ ان لوگوں نے 30 سال ملک کو لوٹا اور یہ پیسہ بیرون ملک لے گئے، یہ ہمارے خلاف اکٹھے ہوں گے، دوسری بات یہ جس چیز میں پاکستان کا فائدہ ہے اس چیز میں ان کا نقصان ہے، یہ چاہتے ہیں مجھے بلیک میل کریں اور میں انہیں این آر او دے دوں، یہ مجھے بلیک کرنے کی جتنی بھی کوشش کریں، میں ان کو این آر او نہیں دوں گا، میرے خلاف ناکام ہوئے تو انہوں نے اپنی بندوقوں کا رخ ملکی اداروں کے طرف کردیا۔ یہ ڈاکو آرمی چیف کے خلاف بول رہے ہیں،

ان لوگوں نے آئی ایس آئی کے چیف پر بندوقیں تانی ہوئی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے معیشت اور الیکشن پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، میں نے کہا دھاندلی ہوئی ہے تو الیکشن کھول دو تو یہ بھاگ گئے، قانون کی بالادستی میں پاکستان کافائدہ ہے لیکن ان کا فائدہ پاکستان کےمفاد میں نہیں، آج بھی ہمیں میر جعفر ، میر صادق اور میر ایاز صادق جیسے لوگوں کا سامناہے، یہ چاہتے ہیں کہ میں ان کومعاف کردوں لیکن کبھی ڈاکوؤں کو معاف نہیں کریں گے، ان کے حق میں عدالتی فیصلہ آتا ہے تو ٹھیک ہوتا ہے لیکن فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو عدلیہ کو ہدف بناتے ہیں، یہ عدلیہ میں کوشش کررہے ہیں ایک جج کو اوپر چڑھا دیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اب تک معیشت ٹھیک کرنے پرتوجہ تھی، اب قانون کی بالادستی پر فوکس کروں گا، آنے والے دنوں میں قوم دیکھے گی کہ کس کے ماتھے پرپسینہ آتا ہے اور کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں