جموں کشمیر نیشنل فرنٹ کے نائب سربراہ الطاف وانی کی مقبوضہ کشمیر میں حقوق کارکنوں ، میڈیا اداروں پر این آئی اے کے چھاپوں کی مذمت

اسلام آباد (پی کے نیوز) جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے نائب سربراہ الطاف وانی نے کہا ہے کہ میڈیا کو دبانا ، سچائی آوازوں کو خاموش کرنا کشمیر میں معمول بن گیا ہے ، جموں کشمیر نیشنل فرنٹ کے نائب چیر مین الطاف حسین وانی نے کشمیر میں حقوق انسانی کے محافظوں اور صحافیوں کے خلاف ہندوستانی حکومت کے کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت فاشسٹ حکومت خطے میں ہر اختلاف رائے کو ختم کر رہی ہے۔جمعرات کے روز جاری ایک بیان میں نیشل فرنٹ کے نائب سربراہ نے صحافیوں اور آزادی صحافت پر ایک اور حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے

حکام کی جانب سے اس چالاک اقدام کا مقصد حقوق انسانی کے کارکنوں اور صحافیوں کو خاموش کرنا تھا جنہوں نے بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ 5 اگست 2019 کے بعد حکومت ہند کی طرف سے دم گھٹنے والی فوجی محاصرے اور مواصلاتی ناکہ بندی کے باوجود کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر روشنی میں لانا۔”انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر ایک کو رائے اور اظہار رائے کی آزادی کا حق ہے” ، انہوں نے مزید کہا کہ “اس حق میں کسی مداخلت کے بغیر رائے رکھنے اور کسی بھی میڈیا کے ذریعے معلومات اور نظریات کی تلاش ، حاصل اور ان کی فراہمی شامل ہے۔ ان واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں نامور صحافیوں کو پولیس اسٹیشنوں اور آرمی کیمپوں میں طلب کرنے کے بعد ان کو مارا ، پیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اور کشمیر جہاں میڈیا کو تضحیک کا نشانہ بناتا ہے اور نامور صحافیوں کو خاموش کرنا ایک نیا معمول بن گیا ہے۔اگست 2019 سے انہوں نے نشاندہی کی کہ کشمیر میں صحافیوں کو جبر ، دھمکیاں اور ہراساں کرنے کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے کے بعد حکومت ہند میڈیا کو خاموش کرنے پر تلی ہوئی ہے تاکہ خطے میں قبرستان کی خاموشی کو یقینی بنایا جاسکے۔انسانی حقوق کے نامور محافظ ، خرم پرویز ، صحافیوں گوہر گیلانی ، پرویز بخاری اور ظاہر الدین اور انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کے دفاتر اور ایک غیر سرکاری تنظیم اتروٹ کی رہائش گاہ پر حالیہ چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات براہ راست خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

رائے ، اظہار رائے اور آزاد صحافت کی آزادی کے بین الاقوامی معیار۔ انہوں نے ہندوستانی حکام کی جانب سے کشمیر ٹائمز اور کے این ایس کے دفتر کو سیل کرنے کی بھی مذمت کی۔انہوں نے عالمی برادری کوبھارتی ظلم و ستم کا موثر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ عوام کی آزادی رائے اور رائے عامہ کے حق سمیت تمام بنیادی آزادیوں کو بحال کیا جاسکے۔دریں اثنا ، ایک علیحدہ بیان میں کے آئی آر کے چیئرمین نے بھارتی حکومت کی جانب سے غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں زمین خریدنے کی اجازت دینے سے ایک نیا قانون متعارف کرانے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اور تباہ کن قانون سازی ہے جو بنیادی طور پر آبادکار-نوآبادیات اور زمینوں پر قبضہ کی پالیسی کو قانونی کور فراہم کرنے کے لئے متعارف کرایا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں