معروف بھارتی اداکارہ نے اسلام قبول کرلیا، اداکارہ نے اپنا اسلامی نام کیا رکھا،جانئے

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کی مقامی فلم انڈسٹری سے وابستہ اداکارہ سنجنا گلرانی نے اسلام قبول کر کے اپنا نام تبدیل کرلیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی کنڑا فلم انڈسٹری ’سینڈل ووڈ‘ کی معروف اداکارہ سنجنا گلرانی نے دو سال قبل اسلام قبول کیا اور اپنا نام تبدیل کر لیے ماہرہ رکھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے چند وجوہات کی بنا پر تبدیل مذہب کی بات کو پوشیدہ رکھا ہوا تھا البتہ اب اُن کا قبولِ اسلام کا تصدیق نامہ منظر عام پر آگیا ہے۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دارالعلوم شاہ ولی اللہ کے مہتمم کا کہنا تھا کہ ’اداکارہ نے 9 اکتوبر 2018 کو اسلام قبول کیا،

انہیں کرناٹک محکمہ شرعیہ کی جانب سے قبولِ اسلام کا تصدیق نامہ بھی فراہم کیا گیا تھا‘۔تصدیق نامہ کے مطابق ارچنا منوہر گلرانی بنت منوہرگلرانی عمر 31 سالہ نے بغیرکسی جبر کے با رضا و رغبت اللہ کے ایک ہونے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو آخری نبی ہونے کو مان کر کلمہ شہادت پڑھ کر دین اسلام قبول کیا ہے۔اس تصدیق نامہ پر سنجنا گلرانی کے دستخط اور دو گواہ امتیاز اور اسلم پاشاہ کے نام، پتے، دستخط اور فون نمبر بھی موجود ہیں۔یاد رہے کہ بھارت میں تبدیلی مذہب کے لیے عدالت سے بیانِ حلفی affidavit بنوا کر جمع کرایا جاتا ہے جس کے بعد قبول اسلام ہوتا اور پھر تصدیق نامہ جاری کیا جاتا ہے۔ارچنا منوہر گلرانی عرف سنجنا نے اپنے بیانِ حلفی میں کہا ہے کہ وہ گزشتہ 10 سالوں سے مذہب اسلام کے سلسلہ میں کئی باتیں سنتی اور دیکھتی ہوئی آرہی ہیں، جس کے بعد انہیں اسلام کو جاننے کا شوق پیدا ہوا اور پھر جب مطالعہ کیا تو انہیں دین اسلام کے اصولوں سے محبت ہوئی۔انہوں نے لکھا کہ اسلام سچے مذہب کا دین ہے ، میں ان اصولوں پر یقین رکھتی ہوں اور عمل کرنے کی خواہش مند ہوں تاکہ زندگی کا مقصد حاصل ہوسکے۔ارچنا نے یہ بات بھی لکھی کہ وہ کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر اپنی مرضی اور پسند سے اسلام قبول کر کے اپنا نام ماہرہ رکھ رہی ہیں۔سنجنا گلرانی ایک فلم اداکارہ ہیں، کیا اس بات سے آپ واقف تھے؟ اس سوال پر مولانا زین العابدین نے کہا کہ سنجنا گلرانی کے پس منظر سے وہ واقف نہیں تھے۔ مولانا نے کہا کہ سنجنا ہو یا کوئی اور خواہش مند جو بھی عدالت سے افیڈیوٹ پیش کرتا ہے، اس بنیاد پر قبول اسلام کا تصدیق نامہ دیا جاتا ہے۔ارچنا منوہر گلرانی عرف

سنجنا نے اپنے کورٹ بیان حلفی میں کہا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں سے مذہب اسلام کے سلسلہ میں کئی باتیں سنتی اور دیکھتی ہوئی آرہی ہیں۔ پروپیگنڈہ سے ان میں اسلام کو جاننے کی curiosity پیدا ہوئی، اس کے بعد انہوں نے اسلام کو جاننے کی کوشش کی۔اسلام کے متعلق موجود مواد کا مطالعہ کیا، مذہب اسلام پر چلنے والوں سے تبادلہ خیال کیا۔ مذہب اسلام کے اصولوں سے وہ متاثر ہوئیں،سنجنا نے افیڈیوٹ میں مزید کہا کہ میرے خیال میں اسلام کے اصول سچے ہیں اور میں ان اصولوں پر یقین کرتی ہوں۔ میں مذہب اسلام سے محبت کرتی ہوں، جس پر چلنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زندگی کا مقصد

حاصل ہوسکے۔ارچنا گلرانی نے کہا کہ وہ ان تمام باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے، یکم اکتوبر 2018 کو اہلیت رکھنے والے افراد، خاندان کے افراد اور گواہوں کی موجودگی میں اسلام میں داخل ہوئی ہیں۔ ارچنا نے یہ بات بھی کہی ہے کہ انہوں نے باہر کے کسی بھی دباؤ میں نہ آتے ہوئے اپنی پسند سے اسلام میں داخل ہوئی ہیں اور مسلم نام ماہرہ اختیار کرتی ہیں۔فلم اداکارہ سنجنا گلرانی ان دونوں منشیات کے جال میں، جس کا سی سی بی نے پردہ فاش کیا ہے، ملزم قرار پائی ہیں۔ سنجنا گلرانی، کنڑا کی ایک اور اداکارہ راگنی دیودی سمیت چند دیگر ملزمین ان دنوں عدالتی تحویل میں ہیں۔ بنگلورو کی سینٹرل کرائم برانچ پولیس اس ہائی پروفائل کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ اس دوران سنجنا گلرانی کی 2018 میں مذہب اسلام میں داخل ہونے کی خبروں سے ریاست کی فلمی اور سیاسی حلقوں میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں