افغان سفیر کی بیٹی کی نقل و حرکت کی تمام تفصیلات معلوم کر لی گئیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پولیس کی تفتیش کے دوران افغان سفیر کی بیٹی کے دعوے ثابت نہیں ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی جانب سے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔ پیر کے روز وزیر خارجہ اور مشیر قومی سلامتی کے ہمراہ کی گئی پریس کانفرنس میں آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ افغان سفیر کی بیٹی کی نقل و حرکت کی تمام تفصیلات معلوم کر لی گئیں، پولیس کی تفتیش کے دوران افغان سفیر کی بیٹی کے دعوے ثابت نہیں ہوئے۔آئی جی اسلام آباد نے مزید بتایا کہ یہ مکمل بلائنڈ کیس تھا، کیس کے تناظر میں 300 سے زائد کیمروں کا تجزیہ کیا،

220 سے زائد لوگوں کے انٹرویو کیے گئے، افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلیں اور رانا مارکیٹ سے ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ گئیں، دوسری ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ سے راولپنڈی تک گئیں، دوسری ٹیکسی پر یہ واقعہ پیش آیا، تیسری ٹیکسی پر وہ راولپنڈی صدر سے دامن کوہ گئیں، جس ٹیکسی والے نے صدرسے اٹھایا اس کو بھی ہم نے ٹریس کیا۔پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میرا رابطہ ہوا، سفارتکار واپس بلانے پر افغان وزیرخارجہ سے رابطہ کیا، افغان ہم منصب کو 16 جولائی کو ہونے والے واقعہ پراب تک اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، یقین دلایا کہ حکومت پاکستان ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے ہرممکن اقدام اٹھائے گی، افغان ایمبیسی سمیت تمام قونصلیٹ کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی ہے، وزیراعظم عمران خان ذاتی طورپر معاملے کو دیکھ رہے ہیں، واقعے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، حنیف اتمر کو کہا کہ سفیر واپس بلانے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔حنیف اتمر نے تحقیقات میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، افغان وزیرخارجہ نے وزیراعظم پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا، نظرثانی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ افغان سفیر سے سوالنامہ شیئر کیا ہے حقائق بتانا ہوں گے، تحقیقاتی عمل اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے افغانی سفیر کا تعاون چاہیے۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کے گھر میں گارڈ اور دو گاڑیاں کھڑی تھیں مگر اس کی بیٹی رینٹ اے کار میں کیوں گئی۔یہ معاملہ بہت پراسرار ہے لیکن سلجھے گا ضرور۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ اغوا تو ہوا ہی نہیں۔16 جولائی کو واقعہ ہوا تو اطلاع 17 کو دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں