فیصل آباد(نیوز ڈیسک) فیصل آباد میں 11 سالہ بچےکو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم پولیس حراست سے فرار ہوتے ہوئے سیم نہر میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔پولیس کےمطابق ماموں کانجن کےعلاقے میں چار روز قبل 11 سالہ اسد علی کو گھرکے باہر سے اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور قتل کرکےسیم نہر میں لاش پھینک دی گئی تھی۔پولیس نے شبے کی بنیاد پرمحلے دار ذیشان کو حراست میں لےکرتفتیش کی تو ملزم نے بچے کو اغوا کرنے اور زیادتی کے بعد قتل کرنےکا اعتراف کرلیا اور بتایا کہ اس نے بچے کو اغوا کیا پھر زیادتی کرکے قتل کیا اور لاش نہر میں پھینکی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ذیشان کو آلہ قتل کی برآمدگی کے
لیےسیم نہر پرلےجایا گیا جہاں اس نے بھاگنے کی کوشش کی اور اسی سیم نہر میں چھلانگ لگادی جس سے ملزم ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔خیال رہے کہ پاکستان میں چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں نمایاں بڑھوتری دیکھنے میں آ رہی ہے، تاہم حکومت اور پولیس ایسے جرائم کی روک تھام میں ناکام رہی ہے، عوام اپنے بچوں کے لیے گلی محلوں کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔ جس وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستانی معاشرے کو سبکی کا سامنا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد میں شوہر نے اپنی بیوی کو دوسری شادی کی اجازت نہ دینے پر قتل کر دیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی-