9 جنوری کو اُس نے 23 سال کا ہونا تھا، اسامہ کی والدہ کا بیان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس گردی کا نشانہ بننے والے اُسامہ ستی کی والدہ کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے اُسامہ ستی کی والدہ نے کہا کہ ہمیں صبح چار بجے ایس ایچ او نے کال کر کے بتایا کہ آپ کا بیٹا پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کے پاس نہ پستول تھی ، نہ چاقو، نہ پتھر ، نہ اینٹ اور نہ ہی کوئی چُھری۔انہوں نے اسے پولیس مقابلہ کیسے قرار دے دیا؟ میرے بیٹے نے پورے ایک بجے اپنے دوست کو اُس کے گھر چھوڑا، اُس کے دوست نے بتایا کہ جب میں نے اُسے بیٹھنے کا

کہا تو اُس نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ مجھے ماما کال کر رہی ہیں میں گھر جا رہا ہوں۔ان لوگوں نے یہ تک نہیں دیکھا کہ وہ کسی کا بیٹا ہے ، اُس کی کوئی ماں ہے ، کوئی باپ ہے، کوئی بہن ہے، کوئی بھائی ہے۔اُسامہ ستی کی والدہ نے بتایا کہ 9 جنوری کو اُس کی سالگرہ تھی، 9 جنوری کو اُس نے 23 سال کا ہونا تھا۔ آپ میرے دکھ کا اندازہ لگائیں۔ مجھے وزیراعظم صاحب سے یہی اپیل کرنی ہے مجھے اُسامہ کے لیے انصاف چاہئیے، تاکہ کسی اور کا اُسامہ چھلنی چھلنی نہ ہو، کوئی اور ماں باپ ایسا دُکھ نہ دیکھیں۔ وزیراعظم نے اس ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے کا کہا تھا ، مدینہ کی ریاست تو دور میرے لیے تو اب یہ پاکستان بھی نہیں رہا،یہ ایک قبرستان ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے بائیس گولیاں اُسامہ کو ماریں جن میں سے چھ گولیاں اُسے لگیں۔ آپ سوچیں کہ میں اُس کی اذیت کا سوچ کر کتنا تڑپ رہی ہوں۔ اس طرح تو کشمیر میں بھی نہیں ہو رہا، اس طرح تو کسی غیر ملکی کے ساتھ بھی نہیں ہوتا۔ سری نگر ہائی وے پر یہ واقعہ سری نگر میں ہونے والی بربریت سے بھی بد تر تھا۔ اُسامہ کی والدہ نے کہا کہ یہاں ہر کوئی پولیس کا کہنا مانتا ہے، اگر وہ نہیں بھی رُکا تھا تو کیا اس کی اتنی بڑی سزا تھی کہ اُس پر گولیاں ہی برسا دی گئیں؟ میں ان کو کسی صورت معاف نہیں کروں گی، مجھے اُسامہ کے لیے انصاف چاہئیے، اگر وزیراعظم عمران خان ہمیں انصاف نہیں دیں گے، تو میں قیامت کے دن وزیراعظم کا گریبان پکڑوں گی۔انہوں نے کہاکہ مجھے انصاف کی اُمید ہے، اُسامہ کے قاتلوں کو پھانسی دو۔

اُسامہ پی ٹی آئی کا سرگرم رکن تھا، وہ پی ٹی آئی کی مہم میں سب سے آگے تھا ، دو ، دو دن گھر نہیں آتا تھا، اُس نے مجھے پی ٹی آئی کو ووٹ دینے پر مجبور کیا اور میں نے اُس کے کہنے پر پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن اسی پی ٹی آئی نے مجھ سے میرا اُسامہ چھین لیا۔یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں ایک طالب علم اسامہ ندیم ستی جاں بحق ہو گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں