نئی دہلی (نیوز ڈیسک)بھارت جہاں پہلے ہی عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے بہت زیادہ تباہی ہوچکی ہے اور ملک میں سامنے آنے والے کورونا کیسز میں بھارت دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے ، وہاں اب ریاست آندھرا پردیش میں ایک پراسرار بیماری نے سر اٹھالیا ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا جب کہ سیکڑوں افراد کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑگیا۔بتایا گیا ہے کہ پراسرار بیماری کے باعث ایک شخص ہلاک ہوگیا ، جب کہ 227 کو ہسپتال منتقل کیا گیا جس میں سے 70 کو ڈسچارج کیا گیا تاہم 157 افراد اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بیماری
میں مبتلا مریضوں میں متلی اور غشی کے دورے پڑنے کے ساتھ بے ہوشی کی علامات بھی سامنے آئی ہیں ، آندھرا پردیش کے گاؤں الورو میں پھیلنے والی اس پراسرار بیماری کی وجوہات تاحال منظر عام پر نہیں آسکیں تاہم ، حکام کی طرف سے اس پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے۔دوسری طرف سابق ہندوستانی آف سپنر ہربھجن سنگھ نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ کیا ہندوستان کو کورونا وائرس ویکسین کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں وائرس سے ریکوری ریٹ ابھی تک سامنے آنے والی کسی بھی ویکسین کی افادیت سے زیادہ ہے۔ 40 سالہ کرکٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر ویکسین کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ فائزر اور بائیو ٹیک ٹیکوں 94 فیصد مئوثر ہے، موڈرنہ ویکسین 94.5 فیصد مئوثر ہے اور آکسفورڈ ویکسین 90 فیصد مئوثر ہے‘‘،انہوں نے اس کے بعد لکھا کہ ویکسین کے بنا بھارت میں کورونا وائرس سے ریکوری کی شرح 93.6 فیصد ہے جو ویکسین کے ٹرائل میں سامنے آنے والی اس کی افادیت سے بھی زیادہ ہے‘،بعد ازاں انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارت کو ویکسین کی واقعی ضرورت ہے‘‘؟۔