عرب خاتون سے شادی کرنیوالاڈرائیور پاکستانی نہیں بلکہ کس ملک کا نکلا،جانئے

ریاض (نیوز ڈیسک) گزشتہ چند روز سے دُنیا بھر میں ایک انتہائی امیر ترین سعودی دوشیزہ کی اپنے پاکستانی ڈرائیور سے بیاہ رچانے کی خبریں وائرل ہو چکی ہیں۔ ساہو بنت عبداللہ المحبوب نامی اس خاتون کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ سعودی عرب کی امیر ترین خواتین میں سے ایک ہے جس کے اثاثوں کی مالیت 8ارب ڈالر ہے۔ مکہ اور مدینہ میں کئی ہوٹلز اور رہائشی بلڈنگز بھی اس کی ملکیت ہیں۔جبکہ فرانس میں بزنس ٹاور سمیت دیگر ممالک میں بھی جائیدادیں موجود ہیں۔ تاہم اس خبر کے حوالے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ درحقیقت وائرل ہونے والی ویڈیو میں موجود دُلہن سعودی ارب پتی خاتون نہیں،

بلکہ اماراتی مصنفہ یاسمین بنت مشال السدری ہے جس نے افغانستان پر ایک کتاب بھی لکھی ہے۔جبکہ جس ڈرائیور سے انہوں نے بیاہ رچایا ہے، اس کا تعلق پاکستان سے نہیں، بلکہ افغانستان سے ہے۔بی بی سی کے مطابق ان دونوں نے 23 دسمبر 2020ء کو کورونا وبا کے باعث سادگی سے شادی کی تقریب منعقد کی۔ اس تقریب کی ویڈیو کو 24 دسمبر 2020 کو احمد العلیان نامی صارف نے اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ’یاسمین بنت مشعل السدری کتبت کتابھا علی الافغانی اللہ یوفقھم‘ جس کا ترجمہ کچھ یوں بنتا ہے ’یاسمین بنت مشال السدری نے افغانستان کے متعلق اپنی کتاب لکھی۔خدا انھیں کامیابی عطا فرمائے۔‘احمد العلیان کی پوسٹ کی گئی ویڈیو کے کمنٹس سیکشن کے مطابق افغانستان پر کتاب لکھنے والی یاسمین بنت مشال السدری نے اپنے افغان ڈرائیور سے ہی شادی کر لی ہے اور مذکورہ ویڈیو اسی تقریب کی ہے۔اسی کمنٹس سیکشن میں کئی عرب صارفین احمد سے سوال کر رہے ہیں کہ ایک عرب عورت، غیر عرب سے شادی کیسے کر سکتی ہے؟ اور ایسے ہی سوالات کے ساتھ یہ ویڈیو عرب ممالک کے صارفین کے درمیان بحث کا سبب بنی ہے اور عرب ٹویٹر پر بھی وائرل ہے۔ واضح رہے کہ بہت سے صارفین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی امیر ترین خواتین میں ساہو بن عبداللہ المحبوب نامی کوئی خاتون شامل نہیں ہے۔ جس عرب لڑکی کی شادی ہوئی ہے، وہ ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔جبکہ مختلف ویب سائٹس کا کہنا ہے کہ ساہو سعودی عرب کی شہری نہیں، بکہ اس کا شمار متحدہ عرب امارات کی امیر ترین

خواتین میں ہوتا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ساہو بنت عبداللہ کی جس پاکستانی ڈرائیور کے ساتھ شادی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کی انٹرنیٹ پر کوئی تفصیلات موجود نہیں۔ اس لیے یہ خبر غلط ہونے کا بھرپور امکان ہے۔جسے کچھ پاکستانیوں نے شرارت کی خاطر اور اپنے ہم وطنوں کا دل جلانے کے لیے جعلی تفصیلات کے ساتھ سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں