باکو(مانیٹرنگ ڈیسکک)کئی دہائیوں بعد بزور ہی سہی آذر بائیجان اپنے آبائی علاقوں پر پھر سے جا بیٹھا ہے۔آرمینیا کا قبضہ ہمیشہ کے لیے چھڑا دیا گیا ہے۔دو ہفتے تک جاری رہنے والی خونریز جنگ میں ثالثی کا کردار روس نے اد اکیا تھااور امن معاہدہ اور جنگ بندی کے بعد مشترکہ بارڈر پر فوج بھی روس ہی نے کھڑی کی تھی۔مگر اس شکست کو آرمینیائی لوگوں نے قبول نہیں کیا تھا۔انہوں نے ہار تسلیم کر لینے پر اپنے ملک کے وزیر اعظم کے خلاف بھی احتجاج کیاتھااور ایک مرتبہ پھر آذربائیجان پر حملہ کرنے کی صدا بلند کی تھی مگر چونکہ معاملہ ختم ہو چکا تھااور اامن معاہدہ بھی طے پا گیا تھا لہٰذا وہ ایسا نہیں کر سکتا تھا۔تاہم اب صلح ہونے کے کافی عرصہ بعد دہشت گردوں اور باغیوں کی مدد سے آرمینیائی لوگوں نے آذر بائجان بارڈر پر حملہ کیا ہے۔اس کارروائی میں ایک آذری فوجی
مارا گیا ہے جبکہ حملہ آور بھی مارے گئے ہی۔آرمینین جنگجو نے نگورنو کاراباخ کے علاقے میں آذر بائیجان کی فورسز پر حملہ کیا جس میں ایک فوجی جاں بحق ہوگیا۔آذربائیجان کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آرمینیا کے حمایت یافتہ جنگجوئوں کے کاراباخ کے علاقے میں حملے میں ایک آذری فوجی جاں بحق جبکہ ایک اور زخمی ہوا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آذری فورسز نے جوابی فائرنگ کارروائی کرکے تمام چھ حملہ آوروں کو ہلا ک کر دیا ہے۔روسی فوجہ انتظامیہ کا اس حملے سے متعلق ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔تاہم اسے ہر حال میں آگے آنا ہو گا تاکہ آرمینیااور آذر بائیجان کے مسئلے کا حل نکل سکے کیونکہ اگر ابھی بھی معمول یہی رہا تو اس میں کوئی شک نہیں کہ اگلے کچھ عرصے میں پھر سے دونوں ممالک کے درمیان لڑائی شروع ہو جائے ۔