شام (مانیٹرنگ ڈیسک) آج علی الصباح اسرائیلی طیارے شام کے شہر میساف میں گھس آئے۔جس پر شام کے ایئر ڈیفنس نے بھرپور جواب دیااور واپسی حملہ بھی کیا۔تاہم ابھی تک اس حملے کے نتیجے میں کسی قسم کے نقصان کی تفصیل سامنے نہیں اسکی۔شامی ریاست کے میڈیا کے مطابق رات کے پچھلے پہر اسرائیلی طیارے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شامی حدود میں در آئے ا ور ان کا ٹارگٹ ہماری ملٹری تنصیبات تھیں۔تاہم اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔یاد رہے کہ شام کے شہر میساف کی حدود میں جس جگہ پر اسرائیلی فورس نے حملہ کیا ہے یہاں پر ایرانی بیسڈ القدس کا گڑھ ہے۔
شامی ایئرڈیفنس ترجمان نے اس بات کوکنفرم کرتے ہوئے کہا کہ رات کے پچھلے پہر اسرائیلی بمبار طیاروں نے حملہ کیا اور ان کے حملے کا ٹاگٹ ”ہما“تھا جو کہ بارڈر کا علاقہ ہے۔جبکہ شام میں حملہ کرنے سے قبل ان طیاروں نے لبنان میں اڑان بھری۔ایک عینی شاہد کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے میزائل سمیت بیروت کے اوپر سے پرواز کی جس کے کچھ دیر بعد شام میں حملے کی خبر سامنے آ گئی۔وزارت داخلہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے راکٹ حملہ کر کے زیادتی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان کے شہر ترپولی کی طرف سے شامی شہر میساف پر حملہ کیا ہے۔وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ جو میزائل فائر کیے گئے ہیں وہ بھی اسرائیلی ساختہ ہے۔تاہم حملے کے بارے میں تو کنفرم کر دیا گیا مگر دونوں ممالک کی طرف سے یہ وضاحت سامنے نہیں آ سکی کہ اس حملہ کا اصل ٹارگٹ کیا تھااور اس کے نتیجے میں کتنے لوگوں کی اموات ہوئی ہے۔یاد رہے کہ شامی صدر بشار الاسد نے میساف شہر کو ملٹری کا باقاعدہ اسٹیشن بنایا ہوا ہے جہاںملٹری تنصیبات کے علاوہ ملٹری اکیڈمی ہے اور سائنسی ریسرچ سینٹر بھی یہاں قائم کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس شہر کو ماضی میں بھی کئی بار اسرائیل نشانہ بنا چکا ہوا ہے۔تاہم دیکھنا یہ ہے کہ اس وقت جب اسرائیل امریکہ کے ساتھ مل کر مسلم ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ اسے تسلیم کر لیا جائے اور اسی وقت وہ جنگ کا محاذ کبھی ایران تو کبھی شام کے ساتھ کھولنے لگا ہے تو یہ تماشا کیا ہے۔اس پر دنیا کو خاموش نہیں رہنا ہو گااور اسرائیل کو اس حملے کی وضاحت دینا پڑے گی۔