مجھے اقتدار سے ہٹایا گیا تو انہیں لگ پتہ جائے گا، وزیراعظم

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر مجھے اقتدار سے ہٹایا گیا تو پھر انہیں لگ پتہ جائے گا۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعت اس وقت حکومت کے خلاف متحرک ہے۔اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ 31 دسمبر تک استعفے دے دئیے جائیں گے اور حکومت کو ہر صورت میں گھر بھیجا جائے گا۔جب کہ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا وہ اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن احتساب پر کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔اسی حوالے سے سینیئر صحافی ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے صاف الفاظ

میں کہا کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں گے مگر اپوزیشن کے آگے نہیں جھکیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر اقتدار سے محروم کر دیا گیا تو پھر اگلی حکومت کے خلاف وہ بھی سڑک پر آئیں گے اور پھر عام پرانا خان دیکھے گی۔وزیراعظم عمران خان نے مضبوط لہجے میں کہا ہے کہ یہ میری آخری لڑائی ہے،اسے میں لڑوں گا اور اسے جیتوں گا۔یہ لوگ نیب کا خاتمہ چاہتے ہیں جو میں نہیں ہونے دوں گا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا وبا کی صورتحال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جلسے، جلوس کرنے والے عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ کورونا کی حالیہ صورتحال کا بحیثیت قوم مقابلہ کرنا ہے۔ بڑھتی سردی کے ساتھ کورونا کے زیادہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی لہر کے دوران قوم نے مل کر ایس او پیز کو فالو کیا تو اللہ نے کرم کیا۔ بھارت اور ایران میں کورونا سے بہت برے حالات ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بچایا ہوا ہے۔ ہم سب کو ایس او پیز کو فالو کرنا چاہیے۔ انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جلسوں سے مجھے نہیں فرق پڑے گا، آپ لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اور امریکی ریاست کیلیفورنیا میں دوبارہ لاک ڈاؤن ہو گیا ہے۔ ہم نے تو اپنے دیہاڑی دار طبقے کو بچایا تھا۔انہوں نے مخالفین سے کہا کہ وہ اپنے جلسے اور جلوسوں کا شیڈول دو، تین ماہ بعد کر لیں۔ شادی ہالز، سکولز اور ریسٹورنٹس کو کورونا کی وجہ سے ہی بند کیا گیا ہے۔ یہی لوگ پھر ہمیں کہتے ہیں کہ ایک طرف آپ پابندیاں لگا رہے

ہیں تو دوسری طرف جلسے ہو رہے ہیں۔وزیراعظ٘م نے عوام سے اپیل کی کہ ماسک پہننے سے وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ قوم مل کر احتیاط کرے۔ سب سے بڑا ایس او پی ماسک پہنا جائے۔عمران خان نے وبائی صورتحال بارے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں 40 فیصد بیڈز مریضوں سے بھر چکے ہیں۔ اگر یہی حال رہا تو پھر ہسپتال بھر جائیں گے۔ لوگوں کے زیادہ جمع ہونے سے کورونا پھیلتا ہے۔ اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں