سعودی عرب کےبڑے ہسپتال میں کورونا کے تمام مریض شفایاب

ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں کورونا پر تیزی سے قابو پایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے مملکت میں کورونا مریضوں کی گنتی بہت کم رہ گئی ہے۔ گزشتہ روز ریاض کے کنگ سعود میڈیکل سٹی میں بھی کورونا کے تمام مریض صحت یاب ہونے کے بعد کورونا وارڈ بند کر دیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی جانب سے جشن منایا گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔کنگ سعود میڈیکل سٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد الظہمشی کی جانب سے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ڈاکٹروں کے جشن کی یہ ویڈیو پوسٹ کی گئی۔ جس کے ساتھ انہوں نے کمنٹ کیا۔ ”کنگ سعود میڈیکل سٹی میں کورونا

مریضوں کے لیے مخصوص آئسولیشن وارڈز بند کیے جانے پر میڈیکل اور نرسنگ سٹاف کی جانب سے خوشی منائی جا رہی ہے۔مملکت میں کورونا کیسز کی گنتی میں کمی اور مریضوں کے تیزی سے صحت یاب ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی اور لوگوں کی جانب سے طبی عملے کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر خالد الظہشمی نے اپنی دوسری ٹویٹ میں کہا کہ سعودی مملکت میں کورونا مریض کم ہوئے ہیں ،مگر وائرس ختم نہیں ہوا۔ بہت سے لوگ ابھی تک کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ مملکت میں مقیم تمام افراد کو وزارت صحت کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنا ہو گا۔واضح رہے کہسعودی عرب میں کورونا کے ایک مریض کی غفلت سے ہسپتال کا میل نرس بھی کورونا کا شکار ہو گیا۔ ریاض کے شاہ سلمان ہسپتال کے کورونا وارڈ میں تعینات میل نرس محمد القرنی میں بھی کورونا کی تشخیص ہو گئی۔ محمد القرنی نے بتایا کہ اس کی تمام تر احتیاط کے باوجود ایک مریض کی بے احتیاطی نے اسے کورونا میں مبتلا کر دیا۔ کورونا وارڈ میں زیر علاج ایک مریض بہت کمزوری کی حالت میں تھا۔اسے ہسپتال کے طبی عملے نے ہدایت کی تھی کہ وہ بیڈ پر ہی لیٹا رہے اور خود کہیں بھی اکیلے اُٹھنے یا کہیں جانے کی کوشش نہ کرے۔ تاہم وہ تمام ہدایات کونظر انداز کر کے خود ہی بیت الخلا چلا گیا اور وہاں پر کمزوری کے مارے گر گیا۔ محمد القرنی فوری طور پر اس کی مدد کو پہنچا۔ مریض کو اُٹھانے کی کوشش کے دوران اس کا ماسک گر گیا۔ چند روز بعد اسے بھی کمزوری اور بخار کی شکایت ہوئی۔ ٹیسٹ کروانے پر اس میں بھی کورونا کی تشخیص ہو گئی۔ القرنی کا کہنا تھا کہ مریض کی لاپرواہی سے وہ بھی تمام تر احتیاط کے باوجود کورونا کا نشانہ بن گیا۔ تاہم اب علاج کرانے کے بعد وہ مکمل صحت یاب ہو گیا اور اپنی ڈیوٹی پر لوٹ آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں