پنجاب پولیس نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کے منتظم ڈی جے بٹ کو گرفتار کرلیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ڈی ایم کے لاہور مینار پاکستان جلسے سے قبل پنجاب پولیس نے ڈی جے بٹ کو حراست میں لے لیا۔تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مینار پاکستان پر جلسے کے لیے زور و شور سے تیاریاں کر رہی ہے وہیں حکومت بھی جلسہ روکنے کے لیے مختلف طریقہ کار اپنا رہی ہے۔گذشتہ روز مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں پانی چھوڑ دیا گیا تھا تو آج ڈی جے بٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی جے بٹ کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے منتقل کر دیا گیا۔اور اب ڈی جے بٹ کو تھانہ ماڈل ٹاوَن منتقل کردیا گیا۔ن لیگ نے ڈی جے بٹ کو

کارکنان کا لہو گرمانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ق مسلم لیگ (ن) کی میڈیا ٹیم نے ڈی جے بٹ سے جلسوں کے لئے بات چیت کی تھی۔کچھ عرصہ قبل مسلم لیگ (ن) او رڈی جے بٹ کے درمیان ابتدائی بات چیت طے پا ئی تھی ۔ڈی جے بٹ نے خدمات دینے کے لئے لاکھوں میں معاوضہ طلب کیا تھا۔ ڈی جے بٹ نے تحریک انصاف کے جلسوں سے شہرت حاصل کی تھی لیکن بعد ازاں معاوضے کی ادائیگی کے معاملے پر ان کی تحریک انصاف سے اختلافات بھی سامنے آئے تھے۔ڈی جے بٹ نے مسلم لیگ ن کے گوجرانوالہ جلسے میں فرائض سرانجام دئیے تھے تاہم اب انہیں لاہور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب ریلیوں اور کارنر میٹنگز میں کورونا ایس او پیز اور سائونڈ ایکٹ کی خلاف ورزی، ٹریفک بلاک کرنے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزامات پر مریم نواز سمیت دیگر مرکزی رہنما ئوں اورکارکنوں سمیت 700 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں 08مقدمات درج کر لئے گئے۔مقدمات تھانہ شیرا کوٹ،مصری شاہ،شاہدرہ،سول لائنز اور بادامی باغ کے تھانوں میں درج کئے گئے۔لم لیگ (ن) کے قائدین مریم نواز، طلال چوہدری،مریم اورنگزیب،سردار ایاز صادق ،خواجہ سعد رفیق،عطا اللہ تارڑ،جاوید لطیف،رانا مشہود،مہر اشتیاق، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان سمیت700 سے زائد نامعلوم افراد شامل ہیں ۔لیگی قائدین سمیت اب تک 4ہزار سے زائد نامعلوم کارکنان کیخلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔تاحال کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں