سعودی حکام نے سینکڑوں پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کی حکومت نے 1500 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ 2017ء سے جاری اس کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اب تک 45 لاکھ کے لگ بھگ غیر قانونی تارکین کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے جن میں لاکھوں پاکستانی شامل ہیں۔ان میں ایکسپائرڈ ویزہ ہولڈرز، کفیل سے فرار ہونے والے اور دیگر جرائم میں سزا یافتہ افراد شامل ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے وقتاً فوقتاً پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔اور اب سعودی عرب کی حکومت

نے 1500 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں کو وطن واپسی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانیز زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ 1500 پاکستانی سعودی عرب میں ڈیپورٹیشن سنٹر میں موجود ہیں۔ایوی ایشن نے ڈی پورٹ کیے جانے والے پاکستانیوں کے اخراجات برداشت کرنے کے حوالے سے وزارتوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔اس سے قبل 18 نومبر کو بھی سعودی عرب سے ڈی پورٹ پاکستانیوں کا ایک قافلہ سعودی ایئر کی خصوصی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچا۔ کراچی ایئرپورٹ کے ذرائع کے مطابق سعودیہ سے ڈی پورٹ ہونے والے 160پاکستانیوں کو سعودی ایئر کی پرواز ایس وی 708 کے ذریعے پاکستان بھجوایا گیا۔ان ڈی پورٹ پاکستانیوں کی الگ قطار لگا کر ان سے ہیلتھ ڈیکلیئریشن کارڈ وصول کیے گئے۔ جس کے بعد ایف آئی اے نے ضروری کارروائی کے بعد انہین گھر جانے کی اجازت دے دی۔ ایئرپورٹ پر ہی ان مسافروں کی کورونا سے متعلق مکمل اسکریننگ بھی کی گئی۔واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں پاکستانیوں کو سعودی عرب سے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔ مختلف ویزہ خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کو پہلے جدہ کی شمیسی جیل میں منتقل کیاجاتا ہے ، جو تارکین کی عارضی جیل کے طور پر جانی جاتی ہے۔ان قید کیے گئے افرادکے سفارت خانوں سے رابطہ کر کے ان کی سفری دستاویزات تیار کروائی جاتی ہیں۔ تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد ان تارکین کو سعودیہ سے واپس ان کے ممالک بھیج دیا جاتا ہے اور ان کے سعودی عرب میں داخلے پر عارضی یا مستقل پابندی بھی عائد کر دی جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں