موبائل فون کے غلط استعمال نے تباہی مچا دی ہے، عمران خان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)و زیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موبائل فون کے غلط استعمال نے تباہی مچا دی ہے، بچے وہ چیزیں دیکھ رہے ہیں جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جرائم بڑھ رہے ہیں، ریپ کیسز بڑھ رہے ہیں۔ ریپ کیسز میں ملوث ملزمان کو عبرت ناک سزائیں دینے کیلئے آرڈیننس لائے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ٹی وی وغیرہ پر ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی نقالی کی جاتی ہے۔ ہم ترک ڈرامے اس لیے لائے ہیں کہ اس میں اسلامی تعلیمات ہیں۔ آپ لوگوں پر پابندی نہیں لگا سکتے ان کو متبادل تفریح مہیا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ ایسی چیزیں بنائیں جو معاشرے کو اوپر لے جائیں۔ جو معاشرہ اپنی اقدار اوپر لے جاتا ہے وہ کامیاب رہتاہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب خاندانی نظام تباہ ہوتا ہے تو ریاست قائم نہیں رہتی۔ آپ ایک بدکردار اور نیک آدمی کو برابر تصور نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں صرف خاندانی نظام پروٹیکشن مہیا کرتا ہے۔ پاپ اسٹارز نے ڈرگ کو فیشن بنا دیا۔ پاپ اسٹارڈرگز استعمال کرنے لگے تو یوتھ نے سمجھا برائی نہیں وہ استعمال کرنے لگی۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے کی برائی کو اچھائی بناکر پیش کیا جائے تو وہ پھیل جاتی ہے۔ اسطرح وہاں برائی پھیلی اور خاندانی نظام تباہی کی طرف گیا۔ ہالی ووڈ میں آنے والی تبدیلی 10سال بعد بالی ووڈ پہنچ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں علامہ اقبال کی تعلیمات کی طرف جانا ہوگا۔ ہمارے پاس دو راستے ہیں، اچھائی یا برائی کا راستہ۔ گلیمر ہمیں مرغوب تو ہوتا ہے مگر اسکے پیچھے جاکر دیکھیں تو وہ تباہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ڈرگز اور نشے وغیرہ سے عارضی خوشی یا اطمینان ہوتا ہے۔ دائمی خوشی آپ کو روحانیت سے میسر آسکتی ہے۔ اندر کی خوشی اور اطمینان اللہ کی طرف سے آتا ہے اسے آپ بیان نہیں کرسکتے۔نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنے تجربے سے بہت کچھ سیکھا ہے میں 18سال کی عمر میں برطانیہ چلا گیا مجھے نوجوانی میں دو مختلف ثقافتوں میں زندگی گزارنے کا تجربہ ہوا، زمانہ طالب علمی میں ہمیں اردو بولنے کی آزادی نہیں تھی ایلیٹ کلبوں میں 1974تک پاکستانی لباس پر بھی پابندی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پیسہ بنانے والے آتے اور چلےجاتے ہیں ان کا تاریخ میں کوئی ذکر نہیں ملتا، معاشرےکےلئےکچھ کرنے والوں کوہی تاریخ یاد رکھتی ہے، مغربی معاشرےکی اخلاقیات اب بھی ہم سےبہترہے یہاں جھوٹ بول کرلوگ دند ناتے پھرتے ہیں برطانیہ میں اگرکسی پرعوامی دولت لوٹنےکاالزام لگ جائےتووہ کبھی پارلیمنٹ نہیں جاسکتا، میں پبلک آفس ہولڈرنہیں تھا،پھربھی عدالت میں جائیدادکی منی ٹریل دی۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کوملکی مفادسےکوئی دلچسپی نہیں ہے انہیں صرف این آر او چاہیے آپ جومرضی بات کرلیں،یہ پہلے این آراومانگتےہیں، یہ لوگ 30سال سےاقتدار میں تھے،جواب دیں، یہ مجھ سےمشرف جیسااین آراو مانگ رہےہیں اس سےبڑی ملک سےکیاغداری ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں