بابر اعظم کیساتھ تعلقات کے شواہد موجود ہیں، بابر اعظم پر الزامات لگانے والی لڑکی کا دعویٰ

لاہور (نیوز ڈیسک)قومی ٹیم کے کپتان پر الزامات لگانے والی لڑکی کا دعویٰ ہے کہ بابر اعظم کیساتھ تعلقات کے شواہد موجود ہیں، پولیس کے سامنے صلح نامہ ہوا میرے پاس اس کے شواہد بھی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامزہ مختار نامی لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ بابر اعظم کیساتھ تعلقات کے شواہد موجود ہیں۔حاملہ ہونے کے بعد جس ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کیلئے جاتے تھے وہاں بابر اعظم کی شناخت ہی درج کروائی جاتی تھی کیوںکہ میرا شناختی کارڈ نہیں تھا۔ حامزہ نے کہا کہ 2015ء میں وہ حاملہ ہوگئی تھی اور جب بابر کو معلوم ہوا تو انہوں

نے مجھ پر تشدد کیا اور بعد میں مجھے اپنے دو دوستوں اور بھائی کی مدد سے اسقاط حمل پر مجبور کیا۔حامزہ نے دعوی کیا کہ عثمان قادر کو اس سارے واقعے کے بارے میں بھی معلوم تھا۔لاہور کی رہائشی حامزہ نامی لڑکی کا پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اپنے ساتھ مالی اور جنسی زیادتی کو سامنے لانے کے لیے آئی ہوں۔ بابر اعظم سے میرا تعلق اس کے کرکٹ میں آنے سے پہلے کا ہے بابر اعظم اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے وہ میرا سکول فیلو تھا 2010 میں اس نے مجھے گھر آ کر پرپوز کیا، جسے میں نے قبول کیا، بابر اور میری فیملی نے ہمیں انکار کر دیا۔حامزہ نامی لڑکی نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں بابر کورٹ میرج کے نام پر مجھے گھر سے بھگا کر لے گیا ،گلبرگ اور پنجاب سوسائٹی میں کرائے کے مکانوں میں رہے ،بابر نے حالات کے پیش نظر نکاح کرنے سے منع کر دیا، میں نے نوکری کی، بابر کو کرکٹر بنانے میں میرا کردار ہے، میرے سیلون سے جتنی انکم تھی وہ بابر کو دیتی رہی، قومی ٹیم میں نام آتے ہی اس کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہو گیا ،حالات ایسے تھے کے میں گھر نہیں جا سکتی تھی۔ حامزہ نے دعوی کیا کہ حامزہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی سی بی اور تھانہ نصیرآباد میں بھی بابراعظم کےخلاف کاروائی کی درخواستیں دیں لیکن ابھی تک ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے ۔ حامزہ مختار نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ فوری طور پر بابراعظم کےخلاف ایکشن لیتے ہوئے اسے کپتانی سے ہٹائے ورنہ میں پی سی بی کے دفتر کے باہر خود سوزی کرلوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں