سعد رضوی نشئی اور ناہل ہے، یہ ایک ان پڑھ اور ذہنی طور پر معذور نوجوان ہے،پیرافضل قادری

لاہور(نیوز ڈیسک) تحریک لبیک کی قیادت کے حوالے سے تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم رضوی کی وفات کے چند روز بعد ہی جماعت کے اندر نئی قیادت کے حوالے سے تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ علامہ خادم رضوی کے دیرینہ ساتھی پیر افضل قادری کی جانب سے مرحوم کے صاحبزادے سعد رضوی کو جماعت کا نیا سربراہ بنانے کے فیصلے کی مخالفت کی گئی ہے۔پیر افضل قادری کا کہنا ہے کہ جماعت کا نیا سربراہ سعد رضوی نشئی اور نااہل ہے، خادم رضوی نے وعدہ کیا تھا کہ اس جماعت میں موروثیت نہیں ہوگی۔ خادم رضوی جو کچھ کرتے رہے وہ

سب کچھ دراصل میرے ہی کہنے پر کرتے تھے۔ پیر افضل قادری کا دعویٰ ہے کہ تحریک لبیک کا اصل بانی میں ہوں، جب جماعت بنی تب علامہ خادم رضوی امیر تھے، اس لیے نہیں جماعت کا سربراہ مقرر کر دیا گیا اور میں پیچھے چلا گیا۔خادم رضوی نے امیر بننے کے بعد مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ ہمارے بچے کبھی اس جماعت کے امیر نہیں بنیں گے، اس جماعت میں کبھی موروثیت نہیں آئے گی۔ میں جماعت کا بانی ہوں لیکن مجھ سے مشاورت کیے بنا ہی سعد رضوی کو نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔ پیر افضل قادری کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان کیلئے قابل قبول نہیں، تحریک لبیک کے نئے سربراہ کا انتخاب وہ کریں گے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ سعد رضوی قبضہ گروپ ہے جس نے اپنے والد کو پیچھے کر کے جماعت پر قبضہ کر لیا۔ اس کا والد خود مجھ سے کہتا تھا کہ یہ نشئی ہے اس کیلئے دعا کیا کرو۔ یہ ایک ان پڑھ اور ذہنی طور پر معذور نوجوان ہے، جو حافظ بھی نہیں ہے۔ ایسے ذہنی بیمار شخص کے ہاتھ میں جماعت کی قیادت نہیں دی جا سکتی، جلد تحریک لبیک کا کنوینشن منعقد کروا کر نئے امیر کا انتخاب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت بن کر ابھرنے والی تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم رضوی گزشتہ ہفتے انتقال کر گئے تھے۔ ان کے انتقال کے بعد صاحبزادے سعد رضوی کو جماعت کا نیا امیر مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں