پنجاب کے تعلیمی اداروں میں 10جنوری تک چھٹیوں کا اعلان

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں 10جنوری تک چھٹوں کا اعلان کردیا گیا ، وزیر تعلیم مراد راس کہتے ہیں کہ صوبے میں 11جنوری کو اسکول کھل جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات مارچ میں ہوں گے ، اس حوالے سے بورڈ فیصلہ کرے گا کہ کس تاریخ کو امتحان لینے ہیں ، جب کہ اسکولوں کی بندش کے دوران 50 فیصد اساتذہ پیر اور باقی 50 فیصد جمعرات کو اسکول آئیں گے ، اگر اسکول بند کر رہے ہیں تو بچوں کو مارکیٹس اور مالز بھی نہیں جانے دینا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تجویز کیا ہے کہ بچوں کو اس مرتبہ ہوم ورک کے بغیر نہیں جانے دیا جائے گا کیونکہ ان چھٹیوں میں اس طرح ہوم ورک دینا بہت ضروری ہے جیسے ہم گرمیوں کی چھٹیوں میں دیتے ہیں اور ہم نے تجویز دی ہے کہ بچوں کی اگلی کلاس میں پروموشن کا 50فیصد انحصار اس ہوم ورک پر ہو گا۔مراد راس نے کہا کہ پہلی سے 8ویں جماعت تک سال کا اختتام مارچ تک ہی ہو گا کیونکہ 50فیصد گریڈ ہم ورک پر ہو گا اور 50فیصد کے ہم ایم سی کیوز دیں گے، ان کے امتحان مارچ میں ہی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نویں سے بارہویں کے بورڈ کے امتحان مارچ کے بجائے اب مئی یا جون میں ہوں گے کیونکہ کورس مکمل ہو نہیں سکتا اور تاریخکا حتمی فیصلہ بورڈ کرے گا۔وزیر تعلیم نے کہا کہ پنجاب میں اساتذہ کو ہفتے میں دو دن پیر اور جمعرات کو آنا ہو گا، یہ فیصلہ ہم نے اس لیے کیا ہے کیونکہ اساتذہ کا اسکول کے ساتھ رابطہ رہنا بہت ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایشوز اسکول کے ساتھ آتے ہیں تو وہ رابطے میں رہ سکتے ہیں، بالفرض اگر کسی اسکول میں 10 ٹیچرز ہیں تو 50فیصد پیر کو آئیں گے اور 50 فیصد جمعرات کو آئیں گے۔مراد راس نے کہا کہ میں نے کمیٹی سے درخواست کی کہ اگر ہم اسکول بند کرنے جا رہے ہیں تو نوٹیفکیشن میں یہ ہونا چاہیے کہ پھر ان بچوں کو نہ مال جانے کی اجازت ہونی چاہیے، پارکس بھی بند ہونے چاہئیں، مارکیٹیں میں بھی انہیں جانے کی اجازت نہیں ہانی چاہیے کیونکہ بصورت دیگر یہ کرنے کا فائدہ کوئی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی

دیکھا تھا کہ ایکدم پارک بھر جاتے ہیں کیونکہ سب کرکٹ کھیلنے آ جاتے ہیں، مالز بھر جاتے ہیں، مری اور نتھیا گلی پہنچ گئے ہیں اور سب چھٹیاں منانے نکل جاتے ہیں تو میری ان سے درخواست تھی کہ اس مرتبہ اگر ہم اسکول بند کرنے جا رہے ہیں تو نوٹیفکیشن میں لکھا ہونا چاہیے کہ اگر کوئی بچہ مال میں آ رہا ہے تو اسے مال میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ایک بیماری کو سنبھالنا ہے، ایک مصیبت کو روکنا ہے تو یہ بہت ضروری ہے کہ صرف اسکول بند کرنے سے فرق نہیں پڑے گا بلکہ باقی چیزوں کو بھی ساتھ دیکھنا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں