حویلیاں حادثے کا شکار پی آئی اے کے طیار ے کی تحقیقاتی رپورٹ 4سال بعد مکمل

کراچی(نیوز ڈیسک)حویلیاں طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد رپورٹ جاری کر دی گئی۔ حویلیاں طیارہ حادثہ چار سال قبل دسمبر 2016 میں پیش آیا تھا جس میں جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔جاری کردہ رپورٹ کے مطابق طیارے کا ایک انجن بند اور دوسرے کا بلیڈ ٹوٹا ہوا تھا۔ طیارے کے انجن کا بلیڈ پشاور سے چترال جاتے ہوئے ٹوٹا تھا۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دوران پرواز انجن خراب ہونے کے باعث اے ٹی آر طیارے کی رفتار کم ہوئی جبکہ طیارہ پائلٹ نے بھی پرواز سے پہلے انجن میں خرابی کی کوئی نشاندہی نہیں کی تھی۔ اے ٹی آر طیارے کی آخری بار مرمت کینیڈا میں ہوئی تھی۔رپورٹ کے مطابق امریکا، فرانس اور کینیڈا سے بھی جواب سول ایوی ایشن کو موصول ہوگئے ہیں۔عدالت نے رپورٹ پر

ڈائریکٹر سیفٹی مہنیجمنٹ پی آئی اے کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ حادثے کا ذمہ دار کون اور کس کی غفلت ہے؟ اس پر ڈائریکٹر انویسٹی گیشن بورڈ ائیر کموڈور عثمان غنی نے بتایا کہ رپورٹ میں شامل کچھ چیزیں پبلک نہیں کرسکتے البتہ بین الاقوامی معیار کے مطابق تحقیقات کی گئی ہیں۔ڈائریکٹر سول ایوی ایشن نے بتایا کہ مزید حادثات سے بچنے کے لیے سفارشات اور تجاویز بھی دی گئی ہیں۔بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ 7 دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد پرواز کرنے والا پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، اس حادثے میں معروف نعت خواں و مبلغ جنید جمشید اور ان کی اہلیہ سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں