یورپ میں اسلاموفوبیا عروج پر پہنچ گیا، مسلمان خاتون کو جہاز سے آف لوڈ کردیا گیا

فرانس (نیوز ڈیسک)جان بوجھ کر کسی ایجنڈے کے تحت اسلام اور دیگر مذاہب میں خلیج پیدا کی جا رہی ہے۔اسی وجہ سے اسلاموفوبیا کی ٹرم سامنے لائی گئی اور اس کی بنیاد پر کوئی بھی کہیں بھی شور مچا دیتا ہے۔اسلاموفوبیا کے نام پر مغرب میں مسلمانوں کے گرد شکنجہ کسا جا رہا ہے اور انہیںبات بات پر تکلیف پہنچائی جاتی ہے۔اسلاموفوبیا سے متعلق آئے روز کوئی نا کوئی خبر سامنے آتی ہی رہتی ہے۔ابھی ایک مسلم خاتون کو جہاز سے اس لیے اتار دیا گیا کیونکہ جہاز میں سوا ایک گورے شخص نے احتجاج کیا کہ اس مسلم خاتون کی وجہ سے وہ اچھا محسوس نہیں کررہا اور اسے ڈر لگ رہا ہے۔

امانی الخطبہ نامی خاتون نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بلاگ لکھتے ہوئے رقم کیا کہ ایک گورے شخص نے امریکن ایئر لائین کو اس کے خلاف شکایت درج کرائی کہ مجھے جہاز پر سوار نہ کیا جائے جبکہ اس سے قبل شکایت کنندہ نے میرے ساتھ ایئر پورٹ پر بات چیت بھی کی تھی۔انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے ٹی ایس اے میں صبح پاگل پن والا معاملہ دیکھا۔میرے پیچھے کھڑے ہوئے گورے شخص نے لائن کراس کرنے کی خاطر مجھے ٹوکنا شروع کر دیا۔چونکہ میں جوتے پہن رہی تھی اور مجھے ٹائم لگ رہا تھا لہٰذا اس نے لائن کو پاس کرنا چاہا تاکہ وہ آگے نکل جائے۔جب میں نے اس شخص کو جواب دیا کہ آپ کو بھی اسی طرح اپنی باری کا انتظار کرنا چاہیے جیسے دوسرے کررہے ہیں تو اس پر اسے بہت غصہ آیااور مجھے جہاز سے آف لوڈ کرانے کی شکایت کردی۔تلخ کلامی کے بعد وہ شخص لائن کراس کر کے آگے نکل گیا۔امانی نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر یہ بھی لکھا کہ میں ایک باحجاب مسلم خاتون ہوں تو میرے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا۔مجھے آف لوڈ کیا گیا ۔میری فلائٹ بھی مس ہو گئی اور مجھے جرمانہ بھی ادا کرنا پڑا جبکہ میں نے قانون کی کسی قسم کی خلاف ورزی بھی نہیں کی تھی۔حالانکہ اسلام امن کا دین ہے اور اس دین کی تعلیمات میں کسی کو بھی گزند پہنچانے کی کبھی تلقین نہیں کی گئی۔جبکہ مغربی دنیا دین اسلام کو خوف کے نام پر آگے بڑھنے سے روک رہی ہے جبکہ ایسا کچھ اسلام میں ہے ہی نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں