موٹروے واقعے کی رات کیا ہوا، مرکزی ملزم عابد ملہی نے سب بتادیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) موٹروے زیادتی کیس کے ملزم عابد ملہی نے پہلی بار میڈیا سے گفتگو کی۔خاتون کے ساتھ زیادتی اور بچوں پر تشدد کرنے والے ملزم عابد ملہی کا کہنا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی نے واردات کا اعتراف کر لیا ہے۔ملزم نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عابد ملہی کا کہنا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی چھوٹی موٹی وارداتیں کرتا رہتا تھا۔اور واقعے کے روز اُسے بالا مستری نے بلایا تھا۔بالا مستری نہیں آیا، میں اور شفقت کرول گاؤں سے کادریا کی طرف جا رہے تھے۔موٹروے پر کھڑی گاڑی دیکھ کر اس کے پاس گئے۔خاتون نے جب گاڑی کا

دروازہ نہیں کھولا تو گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون کو باہر نکالا،پہلے 20 ہزار روپے لوٹے۔ اور پھر خاتون کو دوسری طرف لے جانے کی کوشش کی، خاتون نے بھرپور مزاحمت بھی کی۔ملزم عابد ملی نے مزید بتایا کہ واردات کے بعد میں اپنے گھر شیخوپورہ چلا گیا تھا اور شفقت کہیں اور چلا گیا تھا۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔لاہورکی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں موٹر وے زیادتی کیس کی سماعت ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ نے کی۔دوران سماعت ملزم عابد ملہی کو 15 روز ہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سخت سکیورٹی حصار میں عدالت میں پیش کیا گیا۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے پستول برآمد کرلیا گیا ہے اور تفتیش بھی مکمل ہو چکی ہے چنانچہ ملزم کے مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔تفتیشی افسر کے بیان پر عدالت نے ملزم کو جیل بھجوانے کے احکامات جاری کردیئے ۔واضح رہے کہ مرکزی ملزم عابد ملہی کو 9 ستمبر کو موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آنے کے ایک ماہ چار دن کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ملزمان کے خلاف تھانہ گجر پورہ میں زیادتی کا مقدمہ درج ہے جب کہ عابد ملہی کا شریک ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں