پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے شواہد دنیا کے سامنے رکھ دیئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی طرف سے بھارت کی دہشت گردی کے شواہد دنیا کے سامنے پیش کردیے گئے ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کی تربیت اور انہیں اسلحہ فراہم کررہا ہے ، بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق شواہد موجود ہیں ، بھارت دہشت گرد تنظیموں کا کنسورشیم بنا رہا ہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی داعش پاکستان بنانے کی سازش کررہی ہے ، بھارت کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت کررہا ہے ، بھارتی کرنل راجیش افغانستان میں بھارتی سفارتخانے سے پاکستان مخالف سرگرمیاں کررہا ہے ، بھارتی سفارتخانے اور قونصل خانے

پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے ہیں ، افغان سفارتخانے میں بھارتی کرنل راجیش نے 4 بار دہشت گردوں سے ملاقات کی۔تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ را کی طرف سے ٹی ٹی پی کی معاونت کے ثبوت بھی موجود ہیں جس نے قبائلی علاقوں میں بدامنی کیلئے آئی ای ڈیزاوراسلحہ تقسیم کیا، دہشت گردوں کی تربیت کیلئے افغانستان میں 66 اوربھارت میں ایک کیمپ قائم ہے، بھارت نے قندھارمیں دہشت گردوں کے کیمپ کیلئے 30 ملین ڈالرزلگائے، پی سی گوادرپرحملے کیلئے بھارت نے 0.5 ملین ڈالر فنڈنگ کی، دہشت گرد اسلم اچھو بھارتی اسپتال میں زیرعلاج رہا، بھارتی خفیہ ایجنسی اپنے فرنٹ مین کودیگرممالک میں فنڈنگ کررہی ہے، بلوچستان میں سی پیک کو نقصان پہنچانے کیلیے بھارت نےخصوصی ملیشیابنائی ہے، بلوچ علیحدگی پسند ڈاکٹر اللہ نذر کے را کے ساتھ رابطوں کی آڈیو موجود ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس موقع پر ڈاکٹر اللہ نذر کی آڈیو ٹیپ بھی سنائی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علیحدہ ہونے والے جماعت الاحرار اور حزب الاحرار کے گست 2020 میں ساتھ آنے کے بعد تحریک طالبان پاکستان کے دوبارہ متحد ہونے کے بعد بھارت مسلسل بلوچستان کے کالعدم علیحدگی پسند گروہوں بی ایل ایف، بی ایل اے اور بی آر اے کے ساتھ ٹی ٹی پی کا ایک کنسورشیم بنانے میں مصروف ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ بلوچ علیحدگی پسند گروہ پہلے ہی براس کے بینر تلے متحد ہیں، براس 2018 میں بنائی گئی تھی۔دوران پریس کانفرنس ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ

بھارتی خفیہ ایجنسی کے افسر کرنل راجیش جو افغانستان میں بھارتی سفارتخانے میں ملازم تھے جنہوں نے دری زبان میں خط میں واضح لکھا کہ ان کی ان دہشت گرد گروہوں کے کمانڈرز کے ساتھ 4 ملاقاتیں ہوئی ہیں کہ پاکستان کے میٹروپولیٹن شہروں کراچی، لاہور اور پشاور میں نومبر اور دسمبر 2020 میں دہشت گردی کی کارروائی کی جائے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کل ایل او سی پر بزدلانہ کارروائی کی، کارروائی میں ہمارے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوج مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ بھارت کا اصلی چہرہ قوم اور عالمی برادری

کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، بھارت دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ بھارتی غیر قانونی اقدامات کا مختلف فورمز پر اظہار کرتا رہا ہوں، وقت آگیا ہے کہ قوم اور عالمی برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید خاموشی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگی، خاموشی خطے کے استحکام کے مفاد میں بھی نہیں ہوگی، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں ہیں، نائن الیون کے بعد

دنیا نے دیکھا پاکستان ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ بن چکا تھا، فرنٹ لائن اسٹیٹ بن کر پاکستان نے بہت بڑی قیمت ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف جتناہونا چاہیئے اتنا نہیں ہوتا، سنہ 2001 سے 2020 تک 19 ہزار 130 دہشت گرد حملے پاکستانیوں نے برداشت کیے، ان حملوں میں 83 ہزار سے زائد جاں بحق اور 25 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے، پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان پہنچا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے پاکستان دنیا کے لیے امن حاصل کرنے میں لگا ہوا تھا، اس دوران بھارت پاکستان کے گرد دہشت گردی کا جال مسلسل بنتا رہا، بھارت اپنی

زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دے رہا تھا، بھارت کو جہاں موقع ملا اس نے فائدہ اٹھا کر اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ آج ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد ہیں جو سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شواہد ڈوزیئر کی شکل میں پیش کر رہا ہوں جس میں بہت تفصیلات ہیں، ہمارےپاس اور بھی تفصیلات ہیں جو وقت پر استعمال کی جاسکتی ہیں، پشاور اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی بھارتی منصوبہ بندی کی عکاسی کرتے ہیں، بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں