کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، آمدن اخراجات سے زیادہ ہوگئی، وزیراعظم عمران خان

تربت(نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس سرپلس ، آمدن اخراجات سے زیادہ ہوگئی ہے، پہلی وفاقی حکومتوں نے کبھی بلوچستان کا نہیں سوچا، ایک وزیراعظم نے بلوچستان کی بجائے لندن جبکہ ایک صدر نے دبئی کے زیادہ دورے کیے، حکومت نے پچھلے چار ماہ میں کوئی قرض نہیں لیا، مشکل حالات میں بھی معیشت اٹھ رہی ہے۔انہوں نے تربت میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بہت سی وفاقی حکومتیں آئیں، کسی نے بلوچستان کا نہیں سوچا، افسوس سے کہتا ہوں بلوچستان کے سیاستدانوں نے بھی زیادہ تر اپنا سوچا، بدقسمتی سے پاکستان میں زیادہ تر

ملک سے زیادہ اپنی ذات کو فائدہ پہنچایا، ہمارے ایسے بھی وزیراعظم ہیں جنہوں نے لندن کے زیادہ دورے کیے، ایک ایسے صدر آئے جو بلوچستان کی بجائے زیادہ دبئی گئے۔کبھی بھی کوئی قوم ترقی نہیں کرتی جب تک وہ کمزور طبقے کو اوپر نہیں لاتی۔ یہ پیارے رسول ﷺ نے ریاست مدینہ میں ماڈل دیا، اسی طرح چین نے سی پیک کے مغربی بارڈر کو گوادر کے ذریعے سمند رسے منسلک کیا،ملک ایک گھر ہوتا ہے، اس میں یہ نہیں ہوسکتا کہ دوبچے آگے اور دوبچے پیچھے رہ جائیں، گھر سارا اکٹھا آگے جاتا ہے، وزیراعظم گھر کے باپ کی طرح ہوتا ہے، اس کی کوشش ہوتی ہے سارے گھر کو اوپر لے جائے۔پنجاب نے بلوچستان کی مدد کی، یہ ایسے ہے جیسے ایک بڑا بھائی چھوٹے بھائی کی مدد کررہا ہے۔تربت میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی نہ ہونے کی وجہ ماضی کے حکمران ہیں، ماضی میں بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں نے بھی ذاتی مفادات کو ترجیح دی اور بدقسمتی سے ملک میں ایسے سیاسی رہنما آئے جنہوں نے وطن سے زیادہ ذاتی مفاد پر توجہ دی۔انہوں نے کہا کہ ایسے وزیر اعظم بھی آئے جو بلوچستان کے بجائے لندن زیادہ گئے اور ایسے صدر آئے جو دبئی زیادہ گئے بلوچستان کم آئے۔ان کا کہنا تھا کہ کمزور طبقے کو اوپر نہ لایا جائے تو قوم ترقی نہیں کرتی، کئی لوگ بلوچستان کی محرومیوں کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، ہم سب سے زیادہ زور بلوچستان کو اوپر اٹھانے پر لگائیں گے، سیاسی مفاد سے بالاتر ہوکر بلوچستان پر خصوصی توجہ اس لیے دی جارہی ہے کہ یہ ترقی میں پیچھے ہے، کوئی قوم آگے نہیں جاسکتی اور ترقی نہیں کر سکتی جب تک کوئی چھوٹا سا طبقہ پیچھے رہ جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں