ن لیگ کو فوج مخالف بیانیہ لے ڈوبا، نئی مسلم لیگ بنانے کی تیاریاں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن میں دو متجاد بیانیوں کی پیروی کی خبریں تو کافی عرصہ سے زیر گردش ہیں، کہا جا رہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں میں سے اکثریت نے نواز شریف اور مریم نواز کی پالیسیوں کی مخالفت کی تھی لیکن ان کی کسی بات کو بھی توجہ نہ دی گئی۔ مسلم لیگ ن میں ہم خیال اور مسلم لیگ چھوڑ کر جانے والے کچھ رہنماؤں کا ایک ایسا گروپ بھی ہے جو نئی مسلم لیگ بنانے کا خواہشمند ہے اور جس کے لیے باقاعدہ رابطوں کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔سینئیر صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے اس حوالے سے بتایا کہ نوازشریف کی متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے

سابق رہنماؤں نے نئی مسلم لیگ بنانے کے لیے رابطے شروع کر دیئے ،بہت جلد نئی مسلم لیگ بننے کے امکانات ہیں ، نئی مسلم لیگ میں کئی سابق رہنماؤں سمیت نوازشریف کے بیانئے کو مسترد کرنے والے ن لیگ کے اراکین ، عہدیدار بھی اس کا حصہ ہو سکتے ہیں۔مصدقہ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں ثنا اﷲ زہری ، عبد القادر بلوچ ، غوث علی شاہ ، ذوالفقار علی کھوسہ اور چودھری نثار کے حوالے سے رابطوں کا انکشاف ہو ا ہے۔ اس کے علاوہ خیبرپختونخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھی نئی مسلم لیگ کا حصہ ہو سکتے ہیں، چار بڑے رہنما ایسے تمام لیگی رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں جنہیں نوازشریف نے پارٹی میں کوئی اہمیت نہیں دی ، جو ماضی اور موجودہ حالات میں نوازشریف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اختلاف کر رہے ہیں، کئی ایسے اراکین بھی رابطوں میں ہیں جو کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں جانا چاہتے مگر وہ نوازشریف کے بیانیہ کے خلاف ہیں۔ذرائع کے مطابق آ ئندہ انتخابات میں نئی مسلم لیگ سامنے آ سکتی ہے اور اس میں متعدد ایسے رہنما موجود ہو ں گے جو سابقہ دور میں اہم ترین عہدوں پر رہ چکے ہیں ۔ کچھ عرصہ بعد نئی مسلم لیگ کے کچھ رہنما متحدہ مسلم لیگ کے لیے فنکشنل لیگ اور چودھری برادران اعجاز الحق سے بھی را بطے کریں گے، نئی مسلم لیگ کے حوالے سے اسلام آ باد میں ن لیگ کے کئی ایم این اے نجی محافل میں اس کا اظہار بھی کر چکے ہیں ۔ خیال رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ پاکستان کے نام سے ایک جماعت بننے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا لیکن اس حوالے سے کوئی حتمی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔ مسلم لیگ ن کے سابق عہدیداروں کی جانب سے نئی جماعت کی ممکنہ تشکیل کی خبروں نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کے حلقوں میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں