عدالت کا 13 سالہ غیر مسلم لڑکی سے شادی اور اسلام قبول کرانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم

کراچی(نیوز ڈیسک) کرچی کی ایک عدالت نے غیر مسلم کم عمر لڑکی سے شادی اور پھر زبردستی اسلام قبول کروانے والے 5 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں عدالت نے نیہا سے شادی کرنے والے شخص سمیت 5 دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ، جن پر ایک غیر مسلم لڑکی نیہا کے اغواء اوراس کے بعد جنسی زیادتی کیے جانے کا مقدمہ اتحاد ٹاؤن تھانے میں درج ہوا ، جس کی سماعت ہوئی تو نیہا نےعدالت کے روبرو اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا ، ناصرف یہ بلکہ اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ جب اس سے

شادی کی گئی اور اسلام قبول کروایا گیا تو متاثرہ لڑکی کی عمر اس وقت 13 سال تھی۔بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں کم عمر نیہا سے زبردستی اسلام قبول کرانے اور شادی سے متعلق کیس کی سماعت میں ملزمان کو گرفتار کر کے 15 نومبر تک پیش کرنے کا حکم دیا گیا ، ملزمان میں نیہا سے زبردستی شادی کرنے والا ملزم عمران بھی شامل ہے ، اس کے علاوہ دیگر ملزمان میں ریحان ، مفتی احمد ، جانن رحیمی ، مسمات عذرا اور سندس نامی خاتون شامل ہیں۔دوسری جانب کراچی کی مقامی عدالت نے دو کم عمر مسیحی لڑکیوں نیہا اور آرزو راجا کا نکاح پڑھانے والے عالم دین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جو مبینہ طور پر مفرور ہیں۔سندھ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ 2013 کی دفعات 3، 4 اور 5 کے تحت مبینہ طور پر 13 سالہ نیہا کا نکاح پڑھانے والے مقامی عالم دین قاضی مفتی احمد جان رحیمی، لڑکی کے شوہر محمد عمران اور ان کے رشتہ داروں محمد ریحان بلوچ، سندس اور عذرا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔عدالت نے گزشتہ ماہ نابالغ نیہا کی شادی میں ملوث عالم دین اور دیگر نامزد 4 ملزمان کی گرفتاری کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔دوسری جانب یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ قاضی مفتی احمد جان رحیمی نے ایک اور لڑکی آرزو راجا کا بھی نکاح پڑھایا اور اطلاعات کے مطابق انہیں جبری طور پر مذہب تبدیل کرکے مسلمان لڑکے سے شادی کروائی گئی۔جوڈیشل مجسٹریٹ غربی واجد علی چنا کی عدالت میں اتحاد ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او کی جانب سے تفتیشی افسر نے رپورٹ جمع کرادی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ نیہا کیس میں نامزد عالم سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری ممکن نہیں ہوسکی۔انہوں نے ملزمان کی گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے کے لیے مزید وقت کی درخواست کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں