وائٹ ہائوس سے نہیں نکلوں گا،ٹرمپ ڈٹ گئے

لاہور (نیوز ڈیسک) گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں امریکی تاریخ میں کئی اہم واقعے پیش آچکے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کا واحد صدر بن گیا ہے جس نے الیکشن ہارنے کے بعد اپنی مدت صدارت میں کچھ عرصہ باقی ہونے سے پہلے سیکرٹری دفاع کو عہدے سے فارغ کر دیا۔یہی نہیں بلکہ ٹرمپ نے الیکشن رزلٹ رکوانے اور الیکشن کو معطل کرانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کا اہتمام بھی کر لیا ہے۔ٹرمپ کے حامی وائٹ ہاؤس میں مورچہ زن ہو چکے اور کسی صورت وائٹ ہاؤس خالی ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔جوبائیڈن کی ٹیم کو کسی حوالے سے بھی کوئی رعایت نہیں دی جارہی ایسے لگتا ہے کہ یہ سارے حالات

ایک ہو کر امریکہ کو خانہ جنگی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔یہاں تک کہ جنرل ایڈمنسٹریٹر سروسز کے ایڈمنسٹریٹر ایملی ڈبلیو مرفی نے اسرٹینمنٹ کا لیٹر جوبائیڈن کی ٹیم کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔اس کا واضح مطلب ہے کہ وائٹ ہاؤس کے انتقال اقتدار کا پراسز شروع کرانے سے انکار کر دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی اٹارنی جنرل نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات شروع کروا دی ہیں۔جبکہ ٹرمپ نے بذات خود وائٹ ہاؤس سے نکلنے سے انکار کردیا ہے۔یہ ساری چیزیں یہ بتا رہی ہیں کہ امریکہ میں افراتفری ہی نہیں بلکہ دنگے فساد ہونے والے ہیں اور امریکہ خود کو ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کے سپرد کرنے جا رہا ہے۔تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹرمپ کی طرف سے شدت پر مبنی جتنی بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ الیکشن ہارنے کے نتیجے میںمحض غصہ نکالنے کی غرض سے کررہا ہے یا پھر اس کی ٹیم سر جوڑ کر بیٹھی اور مکمل منصوبہ بندی کے تحت کر رہی ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے موقف پرڈٹ جاتا ہے تو امریکہ کا مستقبل کیا ہو گا کیا امریکہ کی اسٹیبلشمنٹ کوئی کردار ادا کر پائے گی یا نہیں یہ آنے والاوقت بتائے گا۔دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد پہلی بار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جوبائیڈن نے ٹرمپ کے شکست تسلیم نہ کرنے اور اقتدار کی ہموار منتقلی سے انکار کے بیان کو مسترد کردیا۔جوبائیڈن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یہ بات تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ ہم جیت گئے ہیں اور وہ ہار چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا

انکار شرم ناک ہے لیکن اقتدار کی منتقلی کو کوئی نہیں روک سکتا اور تاریخ میں انہیں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جائیگا، ٹرمپ بطور صدر اپنے پیچھے جو وراثت چھوڑ رہے ہیں وہ اچھی نہیں۔نومنتخب صدر نے کہا کہ ٹرمپ کے تعاون کے بغیر اقتدار کی منتقلی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اور اسے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو پیغام بھی دیا کہ صدر صاحب ہم آپ سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ جوبائیڈن نے عالمی رہنماؤں کو بھی پیغام دیا کہ گیم میں واپس جارہے ہیں، امریکا واپس آگیا ہے اور تنہا نہیں۔واضح رہے کہ امریکا میں الیکشن کے حتمی نتائج کا اعلان 14 دسمبر کو ہوگا اور صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کی ہے کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے اختتام پر جیت جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں