نواز شریف نے کراچی واقعے کی انکوائری رپورٹ مسترد کردی

لاہور(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کراچی واقعے سے متعلق فوج کی انکوائری رپورٹ مسترد کردی۔لندن میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘کراچی واقعے کی انکوائری رپورٹ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے’۔نواز شریف نے کہا کہ ‘خود کو بچانے کے لیے جونیئر افسران کو قربان کرنے کی یہ روش قابلِ مذمت ہے’۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم اورنگزیب اور کیپٹن (ر) صفدر 18 اکتوبر کو کراچی میں پیپلزپارٹی کی میزبانی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے میں شرکت کی دعوت دی تھی۔مریم نواز شریف اور کیپٹن

صفدر کارکنوں کے ہمراہ مزار قائد گئے جہاں مزار کے احاطے میں سیاسی نعرے بازی کی گئی تھی، جس پر ان کیخلاف مزار کی بے حرمتی کے الزام میں مقدمہ درج کرکے رات گئے ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔آئی جی سندھ نے مقدمے کے اندراج کیلئے دباؤ ڈالنے کے الزامات لگاتے ہوئے چھٹیوں کی درخواست دیدی تھی۔ سینئر افسر کے ساتھ ناروا سلوک پر دیگر درجنوں پولیس افسران نے بھی چھٹیوں کی درخواست دی تھی۔سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے 20 اکتوبر کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور بلاول بھٹو زرداری کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے آج (منگل کو) جاری بیان کے مطابق پاک فوج نے 19 اکتوبر کو پیش آنیوالے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹاديا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افسران نے ذاتی حيثيت ميں جذباتی ردعمل کا مظاہرہ کيا، ذمہ داران کو ناپسنديدہ صورتحال سے گريز کرنا چاہئے تھا، متعلقہ افسران کیخلاف جنرل ہیڈ کواٹرز (جی ایچ کیو) میں کارروائی عمل ميں لائی جائے گی۔مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رپورٹ میں جونیئر افسران پر ملبہ ڈال کر ذمہ داروں کو بچایا جارہا ہے۔گزشتہ روز سندھ پولیس نے بھی عدالت میں چالان پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمہ جھوٹ پر مبنی تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں