توہین رسالت کا الزام جھوٹا تھا، مقتول عمران حنیف سچا عاشق رسول ﷺ تھا، علماء کمیٹی

خوشاب(نیوز ڈیسک) توہین رسالت کا الزام جھوٹا تھا، مقتول عمران حنیف سچا عاشق رسول ﷺ تھا، خوشاب میں پیش آئے واقعے کے بعد علماء کمیٹی نے تحقیقات میں مقتول بینک مینیجر کو بے گناہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق خوشاب میں واقع بینک کے مینیجر کو توہین رسالت کے الزام پر گارڈ کی جانب سے قتل کر دیے جانے کے واقعے کے بعد تحقیقات کیلئے علاقے کے تمام مکاتب فکر پر مشتمل ایک مذہبی کمیٹی قائم کی گئی تاکہ تعین کیا جاسکے کہ عمران حنیف کبھی توہین رسالت کا مرتکب ہوا یا اس کا قتل ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔کمیٹی میں شامل علماء کی جانب سے بینک کے تمام

ملازمین سے مقتول عمران حنیف کے کردار اور مذہبی خیالات سے متعلق معلومات حاصل کی گئیں۔ بعد ازاں کمیٹی نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد جاری رپورٹ میں بتایا کہ مقتول بے گناہ تھا۔قتول عمران حنیف گستاخی رسول ﷺ کا مرتکب نہیں ہوا، وہ سچا عاشق رسول ﷺ تھا۔ میٹی نے قتل کے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ معاملہ کی میرٹ پر تحقیقات کرکے ملزم کو سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسا جھوٹا الزام لگا کر امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کرے۔واضح رہے کہ خوشاب میں ایک ہفتہ قبل پیش آئے واقعے میں بینک کے سیکورٹی گارڈ نے ذاتی دشمنی کی بنیاد پر بینک مینیجر کو قتل کرنے کے بعد الزام عائد کیا کہ مینیجر توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا۔ واقعے کے بعد بینک کے دیگر ملازمین نے بتایا کہ مینیجر پر لگایا گیا الزام غلط ہے۔ وہ کئی سالوں سے مینیجر کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور انہیں اچھی طرح جانتے ہیں۔مینیجر نے کبھی بھی دوران ڈیوٹی مذہبی یا مسلک سے متعلق کوئی بحث کی اور نہ ہی کسی کو قائل کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ مینیجر کا رویہ بھی مناسب تھا۔ عین ممکن ہے کہ گارڈ نے کسی ذاتی رنجش پر مینیجر کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ تمام واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم زیر حراست ہے، تفتیش جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں