گلگت بلتستان میں مریم نواز کی موجودگی کےدوران ن لیگ کو بڑا دھچکا

گلگت بلتستان(نیوز ڈیسک) مریم نواز کی گلگت بلتستان میں موجودگی کے دوران ہی مسلم لیگ ن کو ایک زبردست جھٹکا لگ گیا۔ مسلم لیگ ن کے سابق صوبائی وزیر ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی گلگت بلتستان میں موجودگی کے دوران مسلم لیگ ن کوبڑا جھٹکا لگا، ن لیگ کے سابق صوبائی وزیر میجر (ر) امین نے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔ن لیگ کے سابق صوبائی وزیر میجر (ر) امین کی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی سے خصوصی ملاقات ہوئی ، جس میں علی امین گنڈا پور اور تحریک

انصاف کی امیدوار آمنہ انصاری بھی موجود تھے۔تحریک انصاف کی امیدوار آمنہ انصاری کی بھرپور حمایت کا بھی اعلان کردیا ،اس موقع پر میجر (ر) امین نے کہا کہ ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کا کہنا تھا کہ کامیابیوں کا سلسلہ ہرحلقےہر شہر تک وسیع ہورہا ہے، 15 نومبر گلگت بلتستان کے حوالے سے تاریخ ساز دن ہے۔سیف اللہ خان نیازی نے مزید کہا کہ گلگت کو محرومیاں دینےوالوں کا ووٹ سےاحتساب کیا جائے گا، شکست کے آثار نےشریفوں اور زرداریوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔دوسری جانب استور میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان شیروں کی سرزمین ہے، بزدل لوٹے جھکتے بھی ہیں اور بکتے بھی ہیں، بزدلوں کو خریدا جاسکتا ہے لیکن گلگت بلتستان کے لوگوں کو نہیں، انہیں گلگت بلتستان کے عوام نے بے پناہ عزت دی، لاہور واپس جانے کو دل نہیں کررہا، چاہتی ہوں کہ استور کی خواتین کو کالجز یونیورسٹیاں اور مفت لیپ ٹاپس ملیں، گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو فور جی انٹرنیٹ ملنا چاہیے، نوازشریف نے 3سال آئینی اصلاحات کا کام کیا ، گلگت بلتستان کا صوبہ بنا کر دیں گے۔رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ مجھے حق کی آواز اٹھانے، غلط کو غلط کہنے اور نواز شریف کے ساتھ ڈٹے رہنے پر گرفتار کیا گیا، پاکستان کےعوام کے علاوہ کوئی اور سلیکٹر نہیں، کیا عوام ایسے لوگوں کو ووٹ دیں گے جو نہ خواتین کا احترام کرتے ہیں اور نہ انسان کا، ایسی حکومت سے پناہ مانگنی چاہیے،مریم نواز کا کہنا

تھا کہ نوازشریف نے لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور بدامنی ختم کی، حکومتیں عزت اور خدمت کے لئے کی جاتی ہیں، گیدڑ وعدے کرتا ہے اور شیر وعدے پورے کرتا ہے، عمران خان جیسے آئے تھے ویسے ہی جائیں گے۔ وہ کہتے تھے کہ 90 دن میں سب بدل دوں گا اور اب کہتے ہیں میرے پاس الہ ٰ دین کا چراغ نہیں۔ پورا پاکستان اس حکومت کو بددعائیں دے رہا ہے، پورے پاکستان کے عوام رورہے ہیں۔ ایسی حکومت سے پناہ مانگنی چاہیے گلگت بلتستان کے عوام اپنی تقدیر کا فیصلہ جاتی حکومت کے ہاتھ میں نہیں دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں