صدارتی انتخابات میں شکست، ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا کا طلاق لینے کا فیصلہ، ٹرمپ کی قریبی شخصیت کا دعویٰ

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا، ٹرمپ حکومت کی سابق عہدیدار سٹیفنی ووک آف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے ساتھ ہی میلانیا طلاق لے لے گی، منیلا شدت کے ساتھ وائٹ ہاؤس سے جانے کا انتظار کررہی ہیں۔میل آن لائن کے مطابق سابق حکومتی عہدیدار سٹیفنی ووک آف کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن ہارنے کے ساتھ ہی اپنی بیوی کھونے کا بھی صدمہ برداشت کرنا پڑے گا۔ کیونکہ میلانیا ٹرمپ اپنے شوہر سے جلد طلاق لینے جا رہی ہے۔

جونہی ٹرمپ امریکی صدارت چھوڑ کر وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوجائیں گے تو اسی وقت منیلا بھی ٹرمپ سے علیحدگی اختیار کرلیں گی۔میلانیا وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کا ایک ایک منٹ گن گن کر انتظار کر رہی ہیں۔ اسی طرح 2016ء میں بھی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیرمتوقع طور پر الیکشن جیتنے پر میلانیا پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی تھیں، میلانیا کو یقین ہی نہیں تھا کہ ٹرمپ جیت جائے گا۔ الیکشن جیتنے کے باوجود میلانیا پانچ ماہ تک وائٹ ہاؤس میں شفٹ نہیں ہوئی تھیں۔ سٹیفنی نے مزید بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کے وائٹ ہاؤس میں بھی الگ الگ بیڈ رومز ہیں۔ان کی شادی ایک سمجھوتے کے تحت چل رہی ہے۔ اس سمجھوتے کے تحت وہ الگ رہتے ہیں۔ لیکن دن میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ دوسری جانب عوامی سطح پر نظردکھائی دینے والے تمام تر مسائل کے باوجود 50 سالہ منیلا ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے اپنے 74 سالہ شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، وہ کسی بھی مسئلے پر بحث نہیں کرتے۔اسی طرح بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ بھی علیحدگی کیلئے ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے باعث وہ ان پر کسی انٹرویو میں تنقید نہیں کرتیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں