نواز شریف کے بیانیے کی مخالفت کرنیوالے لیگی رہنمائوں کی شامت آگئی، مریم نواز نے سخت قدم اٹھالیا

لاہور (نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے نواز شریف کے بیانئے کی مخالفت کرنے والوں کی فہرستیں مانگ لیں۔مریم نواز نے والد کے بیانئے کی حمایت نہ کرنے والوں کو سامنے لانے کی ہدایت کرتے ہوئے نام طلب کیے ہیں۔13 دسمبر کو جلسے کی کمیٹیوں میں بیانیہ مخالف رہنماؤں کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہیں 13 دسمبر کے جلسے سے پہلے اپنی پوزیشن کلئیر کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔پارٹی بیانیہ مخالف فہرست میں میاں جلیل، اشرف انصاری،نشاط ڈھاہا بھی شامل ہیں۔جب کہ مریم نواز نے حالیہ ملاقات میں نواز شریف کے فیصلے سسے متعلق شہباز شریف کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔

نواز شریف کے بیانیے کی پارٹی میں مخالفت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ نواز شریف واپس نہیں آ رہے۔اگر نواز شریف نے واپس آنا ہوتا تو وہ یہ بیانات دے رہے ہوتے جو اب دے رہے ہیں۔میاں نواز شریف نے دو دن قبل شیر جوان فورس سے خطاب کیا جو دراصل لیگی رہنماؤں سے خطاب تھا،اس خطاب میں کہا گیا کہ آپ نے لاہور کے جلسے کو کامیاب بنانا ہے۔نواز شریف نے 5 لوگوں کو یہ ذمہ داری سونپی، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پانچوں لوگوں نے ایک میٹنگ میں یہ ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد نواز شریف نے دوبارہ لیگی رہنماؤں کو پیغام بھیجا کہ جن لوگوں پر آپ انحصار کر رہے تھے وہ کوئی زمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں۔اس کے بعد نواز شریف نے ان پانچ لوگوں سمیت تمام لیگی رہنماؤں کو کہا کہ جو میرے حکم پر عمل نہیں کریں گے ان کا پارٹی میں کوئی حصہ نہیں ہو گا۔ اگلے الیکشن میں ان کوپارٹی سے فارغ سمجھا جائے۔ان پانچ رہنماؤں میں سے 3 کا تعلق راولپنڈی سے ہے جب کہ دیگر دو کا تعلق لاہور سے ہے۔ رانا عظیم نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ایک اور انتہائی خوفناک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔شیر جوان فورس میں ان طالب علموں کو لیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر ن لیگ کی ونگ کے ساتھ منسلک تھے،اس کو ڈائریکٹ مریم نواز لیڈ کریں گی،ان کے ذمے لگایا گیا ہے کہ اگر پارٹی رہنما بیانیے آگے نہیں لے جاتے تو آپ یونیورسٹیوں میں طالب علموں کے درمیان ہمارے بیانیے کے حوالے سے آگاہی پیدا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں