پی ڈی ایم کی جماعتوں میںاداروں سےمتعلق تحریری معاہدے کا انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں میں ایک تحریری معاہدہ ہواتھا جس میں اداروں کے وقار کومجروح کرنا شامل نہیں تھا، ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کی تقریر میں براہ راست فوجی قیادت کے نام سنے تودھچکا لگا ، انتظار ہے سابق وزیراعظم کب ثبوت پیش کریں گے ، یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ٹھوس ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے ، لیکن عمران خان کی حکومت کو لانے کی ذمہ داری کسی ایک شخص پر نہیں ڈالی جا سکتی۔اسی حوالے سے سینئر صحافی

عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں میں ایک تحریری معاہدہ ہوا تھا جس میں اداروں کی تذلیل اور اداروں کے وقار کو مجروح کرنا شامل نہیں تھا۔مولانا فضل الرحمن کو بھی ن لیگ پر یقین نہیں تھا۔اسی وجہ سے تحریری معاہدہ کیا گیا تھا اور اب اس تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔اور اب مختلف میٹنگ میں کہا جا رہا ہے کہ ن لیگ پی ڈی ایم کے مشترکہ بیانیہ سے ہٹ کر بیان دے رہی ہے۔جس سے ناصرف پی ڈی ایم کا بیانیہ کمزور ہو رہا ہے بلکہ اس کی اپنی جماعتوں میں میں بھی اختلافات پیدا ہونا شروع ہو گئے ہیں۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ اہم ادارے اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں، انہیں قانونی کاروائی میں آسانی ملے گی اور پاکستان پیپلز پارٹی اس قانونی کاروائی میں ن لیگ کا ساتھ نہیں دے گی۔آنے والے کچھ دنوں میں ن لیگ کے کچھ رہنما پارٹی سے راہ الگ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔کیونکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی بڑی تعداد اداروں سے ٹکراؤ کے خلاف ہے۔واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے بی بی سی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ہماری آل پارٹیز کانفرنس میں طے پانے والی قرارداد میں واضح ہے، پی ڈی ایم ایجنڈے کی تیاری کےوقت ن لیگ نےفوجی قیادت کانام نہیں لیا تھا ، گوجرانوالہ جلسے میں فوجی قیادت کا نام لینا نوازشریف کا ذاتی فیصلہ تھا ، نواز شریف کی اپنی جماعت ہے اور میں یہ کنٹرول نہیں کر سکتا کہ وہ کیسے بات کرتے ہیں، عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے ، اس لیے میں یہ واضح کر دوں کہ یہ ہماری اے پی سی کی طرف سے جاری کی گئی مشترکہ قرارداد میں مطالبہ نہیں تھا اور نہ ہی یہ ہماری پوزیشن ہے ، مگر نوازشریف کا یہ حق ہے کہ وہ اس قسم کا موقف لینا چاہیں تو ضرور لے سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں