ن لیگ کی مذاکرات کی پیشکش پر اسٹیبلشمنٹ کا دوٹوک پیغام

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کرلیا کہ اب کسی قسم کی کوئی بات نہیں ہوگی ، یہ اب جس حد تک جاسکتے ہیں چلے جائیں ، دیکھتے ہیں یہ کہاں تک جاتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار صحافی صابر شاکر کی طرف سے کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے بیرونی عناصر کے ساتھ مل کر ایک حکمت عملی بنائی گئی ، جن میں کچھ اندرونی ’سپاٹ فکسر‘ بھی شامل تھے، جس کے نتیجے میں یکدم ایک یلغار کی گئی جس کی وجہ ان کا خیال تھا کہ ایک عوامی لہر اٹھے گی جس کا یہ لوگ فائدہ

اٹھائیں گے ، جس کی وجہ سے وہ ان کے پاس آئیں گے اور معاملات طے کیے جائیں گے ، پھر ہم اپنی شرائط کے تحت ان سے بات چیت کریں گے ، اور اپنے لیے رعایتیں حاصل کریں گے ، مسلم لیگ کی طرف سے بنائی گئی پہلی حکمت عملی ناکام ہوگئی ، کیوں کہ ان کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے گئے بلکہ اس کے نتیجے میں ریاست مزید تگڑی ہوچکی ہے، عسکری اور سول قیات کے مابین قربت مزید بڑھ گئی۔صابر شاکر کے مطابق اس کے بعد پھر مسلم لیگ ن کی طرف سے پیغام بھیجا گیا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، اس مقصد کے لیے ایک براہ راست ملاقات کی جائے ، جس کے سلسلے میں ایک درخوست بھی کی گئی کہ ہم نوازشریف کو سمجھاتے ہیں، آپ بھی تھوڑی نرمی پیدا کیجئے ، یہ سارا ملک ہمارا ہے ہم نے مل کر ہی اسے آگے لے کر بڑھنا ہے، خبر یہ چلائی گئی کہ سلمان شہباز کے ذریعے بات چیت کا دروازہ کھل گیا حالاں کہ ان کی طرف سے خود بات چیت کی کوشش کی گئی،جس کے لیے خواجہ آصف دوبارہ میدان میں اترے،اور ایک ریٹائرڈ صاحب سے ملاقات کی،جن سے وہ اکثر ملتے رہتے ہیں، اس کے بعد شاہد خاقان عباسی سے بھی کہا گیا کہ دوسرے فریق کا جائزہ لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں