چین اور پاکستانی افواج کی جنگ کی تیاریاں، روٹین سے ہٹ کر مشقیں شروع کر دیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور پاکستان کی افواج نے روٹین سے ہٹ کر مشقیں کرنا شروع کر دی ہیں،اس حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے معروف اینکر عمران خان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گوجرانوالہ اور مرالہ کے علاقوں کا دورہ کیا ہے۔یہ بہت خاص علاقہ ہے۔پاک فوج کے زیر کنٹرول علاقوں کے بعد یہ علاقہ رینجرز کے علاقے میں آجاتا ہے۔یہاں پر لائن آف کنٹرول پر تنازع رہتا ہے۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں بھارت نے جب سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا تھا تو ان علاقوں میں جھڑپیں ہوئی تھیں،اور پوری دنیا میں بھارت کا مذاق بھی بنا تھا۔آرمی چیف نے اب جن علاقوں کا

دورہ کیا ہے وہ دفاعی لحاظ سے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔اگر جنگ جیسی کوئی کیفیت ہو،بھارت آزاد کشمیر پر جنگ مسلط کر دے تو ان علاقوں کی اہمیت زیادہ ہے۔یہاں کچھ علاقوں پر پاکستان کو جب کہ کچھ علاقوں پر بھارت کو بھی برتری حاصل ہے۔اس علاقے میں دریا کبھی بھارت کی جانب جب کہ کبھی پاکستان کی جانب آتا ہے۔آرمی چیف نے آج اس علاقے میں پاک فوج کے جوانوں کی ٹریننگ دیکھی۔یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ پاک فوج کے پاس کس تیزی سے دریا کو عبور کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔آرمی چیف نے اس سے قبل سکردو کا بھی دورہ کیا۔آرمی چیف نے ان علاقوں کا بھی دورہ کیا جہاں اگر جنگ تو وہ پھیل سکتی ہے۔میری اطلاعات کے مطابق افواج پاکستان کی تمام یونٹس میں سخت مشقیں کرائی جا رہی ہیں۔یہ مشقیں روٹین سے ہٹ کر ہیں۔جہاں پر فائرنگ پریکٹس ہوتی ہے وہ جگہیں بھی مصروف ہیں۔پاکستان اور چین کسی بھی قسم کی جنگ کے لیے ایک دوسرے کو تیار کر رہے ہیں۔پاکستان کی ائیر فورس نے اسلام آباد کے قریب مشقیں کی ہیں۔کچھ عرصہ قبل انہوں نے لاہور کے قریب موٹروے پر بھی مشقیں کی تھیں۔اس حکمت عملی کو پورا کیا گیا کہ ائیرفورس کس مقام سے اور کیسا جواب دے گی۔بھارت کے ویک پوائنٹ کون سے ہو سکتے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان اور چین نے ایل او سی پر دونوں طرف دفاعی نظام نصب کر دیا ہے جس کا بھارت کے پاس کوئی توڑ نہیں ہے۔یہ سسٹم میزائل کو تباہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔دونوں طرف کی فوجیں جنگ کی حکمت عملی کے حوالے سے آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔پاکستان کے آرمی چیف کا اس حوالے سے دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں