وفاق میں بیٹھے لوگ عوام کی بات نہیں سنتے ، کٹھ پتلی نظام سے جمہوریت چھینیں گے، بلاول بھٹو

اسکردو(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ فیصلے کرتے ہیں تو عوام کی بات نہیں سنتے ، نااہل سلیکٹڈ حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون خواہ کو تباہ کیا ، لیکن ہم اس کٹھ پتلی نظام سے جمہوریت چھین کر رہیں گے۔ گلگت بلتستان کے علاقے گھانچھے میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ فیصلے کرتے ہیں لیکن عوام کی بات نہیں سنتے، اس نااہل سلیکٹڈ حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون خواہ کو تباہ کیا، ہم نے گلگت بلتستان کو بچانا ہے، ہم اس کٹھ پتلی حکومت سے

جمہوریت کو بچائیں گے، گلگت کے عوام عمران خان کے یوٹرن اور پروپیگنڈہ پر یقین نہیں کریں، وہ آپ کے نوجوانوں کو ایسے ہی تباہ کرے گا جیسے نوجوان ڈاکٹرز کے مستقبل کو تباہ کیا، ہم ہائبرڈ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ میں بہترین صحت کی سہولیات دے رہے ہیں، سندھ کی ایک تحصیل میں جگر کی پیوندکاری کی مفت سہولت دے رہے ہیں، پنجاب اور دیگر صوبوں کے عوام اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، سندھ کی طرح گلگت بلتستان میں بھی تعلیم اور صحت کی بہترین سہولت دیں گے، میں دنیا کو پہلے گلگت بلتستان جانے کا کہتا ہوں بعد میں سندھ آنے کا کہتا ہوں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ہماری حکومت بنے گی، آپ کی اسمبلی جو قرارداد پاس کرے گی اسے قومی اسمبلی سے پاس کرائیں گے، ہماری قیادت نے عالمی سطح پر پاکستانیوں کو روزگار دلایا، غریب ترین لوگوں کی مدد کے لیے بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام دیا، اس کے برعکس موجودہ حکومت پاکستانی عوام سے روزگار چھین رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا خواب پورا کروں گا۔ ہم نے ملک کو تاریخی بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام دیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مہنگائی کا طوفان کھڑا کردیا ہے۔ ایسی غربت اور بےروزگاری کبھی نہیں دیکھی۔ آصف علی زرداری کے دور میں تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا۔ آصف زرداری کے دور میں پنشن میں 150 فیصد اضافہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں مفت اسپتالوں کا جال بچھادیا ہے۔ گردے اور جگر کے ٹرانسپلانٹ کے مفت اسپتال بنائے ہیں۔ گلگت بلتستان میں بھی ایسے اسپتال بنائیں گے۔ میں گلگت کے مسائل کو ایوان میں اٹھاؤں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں