پاکستان کے 2اہم ترین شہروں میں ہائی پروفائل سیاسی اور مذہبی شخصیات کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (نیکٹا) نے کوئٹہ اور پشاور کے لیے تھریٹ الرٹ جاری کردیا ہے۔نیکٹا کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق کالعدم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کوئٹہ اور پشاورمیں دہشتگرد حملوں کی تیاری کررہی ہے۔ دہشتگرد منصوبے میں ہائی پروفائل سیاسی شخصیت کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔نیکٹا کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق اہم سیاسی شخصیت کو خودکش دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی سیکیورٹی بڑھائی جائے۔نیکٹا کے الرٹ کے مطابق قمردین کاریز سے برآمد مواد کوئٹہ اور

خیبر پختونخوا میں دہشتگردی میں استعمال ہونا تھا۔نیکٹا کے مطابق دہشتگرد منصوبے میں ہائی پروفائل شخصیت کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی شامل ہے، کالعدم تنظیم کوئٹہ اور پشاور میں سایسی اور مذہبی قائدین پر حملہ کرسکتی ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ جلسے کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے، امن و امان اور استحکام کے دور میں جلسے کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، نیکٹا ایک ذمہ دار ادارہ ہے، جس کی جانب سے جاری الرٹ کو سنجیدہ لینا چاہئے، پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی ایسے حالات میں سوچنا چاہئے، اگر اپوزیشن عوامی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے جلسہ ملتوی کردے تو بہتر ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتے قبل مکران کے کوسٹل حصے میں فورسز کو نشانہ بنایا گیا، الرٹ کے بغیر بھی بلوچستان کے حالات کافی سنجیدہ ہیں، پی ڈی ایم بھی کوئٹہ جلسے کی تاریخ تین بار تبدیل کرچکی ہے، پہلے 11، 18 اور پھر 25 اکتوبر کی تاریخ کی گئی۔سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء احسن اقبال نے سماء ڈیجیٹیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں بھی دہشت گردی کا سامنا تھا، ہم نے اسے شکست دی، پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کے تمام جلسوں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی گئی، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جلسوں کو سیکیورٹی دے۔ان کا کہنا ہے کہ جلسے کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے، تھریٹ الرٹ کا سد باب کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، کسی تھریٹ الرٹ پر جلسوں کو ملتوی نہیں کیا جاسکتا، حکومت کا فرض ہے کہ دہشت گردی کے خطرے پر بہتر حفاظتی اقدامات کرے، وہ تھریٹ الرٹ کی ذمہ داری اپوزیشن پر نہیں ڈال سکتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں