ایف اے ٹی ایف کا اجلاس، پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹل گیا

پیرس (نیوز ڈیسک)پیرس میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا سالانہ اجلاس شروع، پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کے امکانات ختم ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا تین روزہ اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ اجلاس کی صدارت ایف اے ٹی ایف کے سربراہ مارکس پلیئر کررہے ہیں۔ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں بھی غور کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 26 ایکشن پوائنٹ پرعملدرآمد کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے بلیک لسٹ

میں جانے کے امکانات بھی ختم ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے ورچوئل اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ نکلنے یا نہ نکلنے کا فیصلہ جمعے تک سنایا جائے گا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان گرے لسٹ سے باہربھی نہیں آسکے گا تاہم پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا امکان نہیں رہا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ برس کی پہلی ششماہی میں پاکستان کے گرے لسٹ سے باہر نکلنےکے امکانات ہیں۔ آئندہ برس فروری کی پلانری میں پاکستان کو ان سائٹ وزٹ مل سکتا ہے، ان سائٹ وزٹ میں پاکستان کادورہ کر کے ایکشن پوائنٹس پر عمل کا جائزہ لیا جائے گا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کمپلائنس کے لیے 27 ایکشن پوائنٹس میں سے6 پر عمل باقی ہے جبکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کےزیادہ تر ایکشن پوائنٹس پر عمل مکمل کر چکا ہے، فراہم ایکشن پوائنٹس میں بقایا پوائنٹس میں بیشتراےٹی ایف سےمتعلق ہیں۔ انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ رپورٹ میں 21 ایکشن پوائنٹس پرعمل تسلیم کیاگیا، ایف اےٹی ایف نےپاکستان کو کمپلائنس کےلیے 27 ایکشن پوائنٹس فراہم کیے تھے، اب تک پاکستان 21 ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کر چکا ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ برس فروری تک پاکستان نے 14 ایکشن پوائنٹس پر کمپلائنس کیا تھا، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان میں 16 مرتبہ قانون سازی کی گئی ہے۔ اور پاکستان کی جانب سے 27 میں 26 ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کر لیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں