پاکستان سے دوری، عرب ممالک امریکیوں کیساتھ مل گئے، پاکستان کی ترجیح بھی چین بن گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ 72 سال کے بعد پہلی بار پاکستان کی خارجہ پالیسی بدل رہی ہے۔دنیا میں بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں یہ صرف ایک نقشے کا نہیں بلکہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ چین عالمی طاقت بننے جارہا ہے جبکہ امریکہ کے اندر ایک تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔سینیئر تجزیہ کار نے مزید کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر واپس کئے۔جب سعودی عرب ایک ہزار ارب ڈالر کا اسلحہ خرید رہا ہے تو اس میں ایک ارب ڈالر کی کیا حیثیت تھی۔انہوں نے کہا کے عرب ممالک امریکیوں سے مل گئے ہیں لیکن پاکستان کی اب ترجیح چین ہے۔

لیکن پاکستان امریکہ سے بھی تعلقات خراب نہیں کرےگا۔عربوں سے پاکستان اب دور ہوتا جائے گا تاہم سعودی عرب ہمیں نظر انداز نہیں کر سکتا۔میرا خدشہ تھا کہ سعودی عرب بماری افرادی قوت کو نہ نکال دیں۔میں نے ایک ماہر سے پوچھا تو اس نے کہا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ ان کی معیشت بیٹھ جائے گی۔سعودی عرب کو ہماری ضرورت ہے وہ تو اپنے اسلحے کی صفائی تک نہیں کر سکتے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے سعودی عرب کے بارے میں بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ہمیشہ کے دوست برادر ملک سعودی عرب کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ بیان افسوسناک، قابل مذمت اور قومی وملی مفادات کے منافی ہے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ حکومت اپنی عاقبت نااندیشی سے پاکستان کو خارجہ میدان میں تنہائی کا شکار کر رہی ہے ۔موجودہ حکومت خارجہ محاذ پر نازک معاملات کو اپنی حماقت یا پھر کسی دانستہ ایجنڈے کے تحت زک پہنچا رہی ہے ۔پاکستان نے ہمیشہ امت کے اتحاد اور ان میں اختلاف کو سلجھانے میں کردار ادا کیا ہے ۔موجودہ حکومت اس سے پہلے پاکستان کے قریبی اور دوست ممالک سے متعلق بھی ایسی ہی حرکتیں کرچکی ہے ۔سعودی عرب سے معذرت کی جائے اور معاملات کو خوش اسلوبی، دانائی اور احسن انداز سے ڈیل کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں