وزیراعظم ناخوش، وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کا امکان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی طرف سے وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر تبدیلی کیے جانے کا امکان ہے ، اپوزیشن کی تحریک کے گزر جانے کے بعد وزارتوں کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے، ان خیالات تا اظہار تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں بتا یا کہ وفاقی کابینہ میں وزارتوں کا قلمدان تبدیل کیے جانے کا مکان ہے،کیوں کہ وزیراعظم عمران خان بعض وزار کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں، جس کی وجہ سے انرجی اینڈ پاور ڈویژن کی وزارت کو تبدیل کیا جاسکتا ہے،جو کہ اس وقت عمر ایوب خان کے

پاس ہے لیکن آنے والے دنوں میں اس کو اسد عمر کے حوالے کیا جائے گا۔تجزیہ کار نے مزید بتایا ہے کہ اس کے ساتھ وزارت اطلاعات و نشریات میں بھی تبدیلی کی اطلاعات ہیں، جہاں کہا جارہا ہے کہ یہ وزارت ایک بار پھر فواد چوہدری کے پاس یہ وزارت چلی جائے، شاید یہی وجہ ہے کہ ان کی طرف سے بہت زیادہ بیانات سامنے آرہے ہیں، جن کی مدد سے وہ خود کو اس کے لیے موزوں ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم وزیراعظم ہاؤس کے بعض ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ انہیں وزیر داخلہ بنا دیا جائے، دوسری طرف ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بہت لابنگ کی ہے ، وزارت سے ہٹائے جانے کے بعد انہوں نے بہت صبر اور خاموشی سے معاملات کو دیکھا اور انتظار کیا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران کی طرف سے ڈاکٹر وقار مسعود خان کو معاون خصوصی برائے محصولات تعینات کیا گیاتھا ، معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود کا عہدہ وزیر مملکت کے برابر ہوگا ، ڈاکٹر وقار مسعود خان کو اسپیشل ایڈوائزر برائے ریونیو تعینات کیا گیا ہے ، ڈاکٹر وقار مسعود خان اس سے قبل سیکریٹری خزانہ بھی رہ چکے ہیں ، جب کہ اس نئی تعیناتی کے ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں ایک اور غیر منتخب شخصیت کا اضافہ ہوگیا ، جس کے بعدکابینہ میں غیر منتخب افراد کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی ، جس کے بعد کابینہ کا مجموعی حجم بڑھ کر 52 ہوگیا ہے جس میں سے 20 افراد غیر منتخب ہیں، ڈاکٹر وقار مسعود خان کی اس تعیناتی سے قبل وفاقی کابینہ میں وزراء کی کل تعداد 27 ، وزرائے مملکت 4 جب کہ مشیروں کی تعداد 5 ہے ، جب کہ اب وزیراعظم کے معاونین

خصوصی کی تعداد 16 ہوچکی ہے ، وزیراعظم عمران خان کے 2 معاونین کے پاس وفاقی وزیر کا درجہ ہے جن میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب شامل ہیں ، وزارت اطلاعات کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ بھی غیرمنتخب شخصیت ہیں جب کہ کابینہ کے غیر منتخب ارکان میں 7 ڈاکٹرز شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں