آرمینیا کے خلاف جنگ ، پاک فوج نے آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا

راولپنڈی( مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) جنرل ندیم رضا نے آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ سے ملاقات میں ’نگورنو کاراباخ‘ کے تنازع پر آذربائیجان کے مؤقف کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی ) کا

کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نگورنو کاراباخ کے تنازع پر آذربائیجان کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتی ہے۔دوسری جانب پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے آذری مؤقف کی حمایت کرنے پر پاکستانی افواج سے اظہار تشکر کیا۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت پر پاک فوج کے شکر گزار ہیں۔ خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔نگورنو کاراباخ کے تنازع پر گزشتہ دو ہفتوں سے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے۔آرمينيا اور آذربائيجان متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات پر رضامند ہوگئے جو روسی حکومت کی سرپرستی میں ماسکو میں ہوں گے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان مسلح جنگ تاحال جاری ہے، آرمینیا نے 28 فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جب کہ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ بارود سے بھرے کئی میزائلوں کو وار زون سے باہر ناکارہ بنا دیا ہے تاہم اسی دوران دونوں ممالک نے امن مذاکرات پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصديق کی گئی ہے کہ دونوں ممالک کے سينیئر سفارت کار ماسکو ميں مذاکراتی عمل ميں شريک ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مذاکرات کا یہ عمل روسی صدر ولاديمير پوتن کی جنگ بندی کی اپيل پر شروع کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں