ا ستعفوں کے علاوہ ایک اور آپشن زیرغور ہے ، بس سگنل کا انتظار ہے، بلاول بھٹو

کراچی ( نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے، اب عمران خان کو گھبرانا پڑے گا، حکومت جلسوں سے گھبراگئی ہے ،ہم گرفتاریاں دینے کو تیار ہیں، استعفوں اور تحریک عدم اعتماد کے آپشنز برقرار ہیں، ہم تحریک کی کامیابی کیلئے صرف عوام کے گرین سگنل کی طرف دیکھ رہے ہیں،جبکہ عوام کی ترجیح موجودہ حکومت سے جان چھڑانا ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک ہر فورم پر اس لیے ناکام ہورہا ہے کیونکہ ’ایک نالائق، ناکام، سلیکٹڈ حکمران اس عہدے پر بیٹھا ہوا ہے جن کے پاس کام کرنے کی صلاحیت نہیں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے جو حالیہ حملہ سندھ حکومت پر کیا ہے، ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، کوئی پاکستانی اسے برداشت نہیں کرسکتا کہ ایک صدارتی آڈیننس کے ذریعے سندھ یا بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر آئینی آرڈیننس کو واپس لیں، آج کچھ جزائر پر قبضہ کر رہے ہیں کل کو آپ عمر کوٹ اور بدین پر قبضہ کرلیں گے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایک کرکٹر کو جب وزیراعظم بناتے ہیں تو آپ کو سمجھ نہیں آتا کہ اس قسم کی بچکانہ حرکتوں سے وفاقی نظام کو کیا کیا نقصان ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے صوبے نے ایک آواز ہوکر اس قدم کی مذمت کی ہے، حکومت اپنی غلطی مانے اور آرڈیننس واپس لے، ہم کسی بھی صورت میں اپنی زمین کے ایک بھی ٹکڑے پر بھی غیرآئینی طریقے سے قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کا رویہ غیرجمہوری ہے، ایک ترقیاتی کام کے لیے وفاق کو ہلا دیتے ہوں، آپ مخالفین کے بغض میں انتقامی سیاست پر اتر آتے ہوں اور آپ نے وزیراعظم آزاد کشمیر پر بغاوت کے الزامات لگا دیے ہیں۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک آپ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، عوام تو اب نہیں گھبرا رہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عمران خان کو گھبرانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام اب آپ کا ظلم برداشت نہیں کرسکتے، ہر روز آپ ایک ظلم کرتے ہو، دن بدن بجلی کی قیتموں میں اضافہ ہوتا ہے، صوبے کو اس کے آئینی حق کے مطابق گیس نہیں دی جارہی جبکہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے ہمارے عوام کو دیوار سے لگا دیا ہے، این ایف سی اور صوبے کو حصہ نہیں مل رہا، جس کی وجہ سے صحت، مقامی حکومت اور تعلیم کے نظام میں وفاقی حکومت کی نالائقی سے نقصان ہورہا ہے، پیپلزپارٹی نے پہلے دن سے حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور آج تک اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں