اپوزیشن کی بڑی جماعت نے ڈیموکریٹک موومنٹ کا حصہ بننے سے انکار کردیا

لاہور (نیوز ڈیسک) اپوزیشن اتحاد کو بڑا دھچکا، بڑی اپوزیشن جماعت کا نے پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا۔جماعت اسلامی کےمرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد میں شامل دونوں بڑی جماعتیں موقع آنے پرساتھ چھوڑ جاتی ہیں۔امیرالعظیم نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بن سکتے۔اس سے قبل امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اعلان کیا تھا کہ جماعت اسلامی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی، 72 سالوں سے ملک کو لوٹنے اور مقروض

بنانے والی پارٹیوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جو پارٹیاں اے پی سی کررہی ہیں ان کا ایجنڈہ واضح نہیں ہے، یہ لوگ حکومت میں ہوتے ہیں تو بھی مزے کرتے ہیں اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو بھی ان کے وارے نہارے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت ملی اور نہ ہی جائیں گے، جماعت اسلامی ان لوگوں کی تحریک کا حصہ نہیں بننا چاہتی جنہوں نے ملک کا تباہ کیا۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے کی تاریخ پر اعتراض کے بعد اپوزیشن نے پہلے جلسے کے مقام میں تبدیلی کردی۔ پیپلزپارٹی کے اعتراض کے بعد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے جلسے کی تاریخ میں تبدیلی کے بعد ایک بار پھر خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کوئٹہ جلسہ اب 18 اکتوبر کو بھی نہیں ہوگا، اس سے قبل متحدہ اپوزیشن کا پہلا جلسہ کوئٹہ میں 11 اکتوبر کو ہونا تھا جو بعد ازاں 18 اکتوبر کو کردیا گیا تھا تاہم پیپلزپارٹی نے اس تاریخ پراعتراض اٹھایا تھا۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے جلسے کی تاریخ سے متعلق اعتراضات کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے جس میں کہا گیا کہ سانحہ کارساز کے جلسے کے باعث پارٹی قیادت کوئٹہ جلسے میں شرکت نہیں کرسکے گی، ہر سال کی طرح اس سال بھی 18 اکتوبر کو جلسہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں