پارلیمنٹ، کابینہ اور بیوروکریسی میں شامل افراد کی دوہری شہریت نہیں ہونی چاہیے

لاہور(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر شہری ہوابازی غلام سرورخان نے ارکان اسمبلی کی دوہری شہریت کی مخالف کردی۔ انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ پارلیمنٹ، کابینہ اور بیوروکریسی میں شامل افراد کی دوہری شہریت نہیں ہونی چاہیے،ایسے لوگوں کا رکن بننے کاکوئی حق نہیں ، اس میں شک نہیں کہ وہ ہم سے زیادہ محب وطن ہیں۔ انہو ں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا ایک منشور ہوتا ہے، میں بطور کابینہ ممبر بات نہیں کررہا ، میں کہتا ہوں کہ ہماری بیوروکریسی میں بہت سارے ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کی دہری شہریت ہے۔ایسے لوگوں کا کوئی حق نہیں

ہے چاہے وہ پارلیمنٹ، کابینہ اور سرکار میں بیٹھے ہوں،لیکن ان کی دہری شہریت نہیں ہونی چاہیے۔میں دیکھا ہے کہ 1.5ملین اورسیز جو بیرون ملک ہیں، وہ ہم سے زیادہ محب وطن ہیں۔لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ پارلیمنٹ، کابینہ اور بیوروکریسی میں شامل افراد کی دوہری شہریت نہیں ہونی چاہیے۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ میں نے بیرون ملک پاکستانیوں کو خود سے زیادہ ملک کا وفادار پایا ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے دہری شہریت کی حامل پاکستانیوں کوالیکشن لڑنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے دہری شہریت کیحامل پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے سے متعلق بل منظور کرلیا۔ذرائع کے مطابق آرٹیکل 63 ون سی تبدیل کرنے کے لیے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دی گئی ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیمی بل وزارت پارلیمانی امور کو ارسال کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ کمیٹی قانونی کیسز نے دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کی تھی تاہم وفاقی کابینہ نیکابینہ کمیٹی برائے قانونی کیسز کا فیصلہ رد کرتے ہوئے ترمیمی بل کی منظوری دی۔ذرائع کے مطابق بعض وزراء نے بھی دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کی۔ذرائع کے مطابق ترمیمی بل کے تحت دہری شہریت کے حامل افراد کو حلف اٹھانے سے قبل غیر ملکی شہریت ترک کرنا ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں