اہم اسلامی ملک کا فلسطینیوں کے حق میں بیان،اپنی پوزیشن واضح کردی

جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک)سوڈانی قائم مقام وزیر خارجہ قمرالدین نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ باہمی تعلقات معمول پر لانے کے دعوے من گھڑت ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جینوا میں اقوام متحدہ کے اعلی کمیشن برائے مہاجرین فلپو گراندی سے ملاقات کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض عر ب ممالک کے اسرائیل کے تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملے پر 1948 سے ابتک بحث و مباحثہ ہو رہا ہے، لیکن ہم نے اس حوالے سے فی الحال کوئی قدم نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ ہر کسی کا خیال ہے کہ اب سوڈان کی باری ہے لیکن میں ایسی کوئی چیز کا مشاہدہ نہیں کر رہا۔

اس معاملے پر کابینہ میں کسی بھی سطح پر بحث نہیں کی گئی۔مسئلہ فلسطین کا بھی ذکر کرنے والے قمرالدین نے بتایا کہ علاقے میں دو مملکتی حل ہماری اولین ترجیح ہے۔دوسری جانب فلسطین کی جانب سے عرب لیگ کی صدارت قبول کرنے سے انکار کے بعد قطر نے بھی عرب لیگ کے 154 ویں وزارتی کونسل کی صدارت قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوحا نے عرب لیگ کے 154 ویں وزارتی اجلاس کی صدارت قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے۔ قطر آئندہ سال مارچ میں لیگ کے 155 ویں اجلاس کی صدارت کرے گا۔خیال رہے کہ عرب لیگ کے اجلاس اس کے ارکان ممالک کے ناموں کے ھجو کی ترتیب سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس بار عرب لیگ کا وزارت خارجہ سطح کا اجلاس فلسطین کی زیرصدارت ہونا تھا مگر فلسطین نے بعض عرب ملکوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے فیصلوں کیخلاف بطور احتجاج عرب لیگ کے سیشن کی صدارت قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد عرب لیگ کے ہیڈ کوارٹر نے قطر سے کہا کہ وہ وزارتی اجلاس کی صدارت سنبھالے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں