وزیراعظم عمران خان نے جنسی مجرمان کیلئے سرعام سزا کی مخالفت کردی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے زیادتی کے مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کی مخالفت کردی ہے اور اس حوالے سے کوئی قانون نہیں بنایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر مجرموں کو سر عام پھانسی نہیں دینے کی مخالفت کی ہے،حکومت سر عام پھانسی کا قانون نہیں لا رہی ہے،وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی معاہدوں کے باعث ایسا قانون کیسے بنا سکتے ہیں۔شیریں مزاری نے مزید کہا کہ زیادتی کے کیسز کی روک تھام کیلئے اقدامات

کر رہے ہیں، زیادتی کے کیسز میں اب خاندان سمجھوتہ نہیں کر سکتے ہیں جبکہ زیادتی کیسز کی تحقیقات کیلئے وومن پولیس ریپ سینٹر بنے گا جو عدالتوں میں کیسز کو فالو کرے گا۔گزشتہ ہفتے سینیٹ کے بیشتر اراکین نے جنسی زیادتی کے مرتکب مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے تعلیمی اداروں میں بچوں پر جسمانی تشدد کے خلاف کیس میں ریمارکس دیے تھے کہ سرعام پھانسی دینے سے معاشرہ ٹھیک نہیں ہوگا، انسانی رویے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب پاکستان کے سماجی اور عوامی حلقوں نے زیادتی کے مجرمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا ہے، خواتین اور بچوں کے ساتھ زناباالجبراور قتل کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے اور نامرد بنانے کا قانون بنایا جائے، ملزمان کو عبرت ناک سزائیں نہ د ی گئیں تو خدانخواستہ پاکستان میں بھی ہندوستان جیسے حالات ہوسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں