وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کی اے پی سی کے بیانیے کو مسترد کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کی اے پی سی کے بیانیئے کو مستر د کردیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، اے پی سی کے عزائم سے پوری قوم آگاہ ہے، ایس ای سی پی ڈیٹا لیک کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، رپورٹ پبلک کردی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملک کی سیاسی، معاشی اور قومی سلامتی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔اجلاس میں 14نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا گیا اور متعدد نکات منظور کرلیے گئے۔

ایس ای سی پی ڈیٹا لیک معاملے پر اظہار تشویش کیا گیا۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ جنگ گروپ کے لوگ بھی ڈیٹا لیکس میں ملوث ہیں۔کچھ حکومتی ارکان بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہمیں پس پردہ ملوث کرداروں کو سامنے لانا ہوگا۔کابینہ ارکان نے وزیراعظم کو ڈیٹا لیک انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا مشورہ دیا، جس پر وزیراعظم نے عندیہ دیا کہ ڈیٹا لیک کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، رپورٹ پبلک کردی جائے گی۔کابینہ اجلاس کے دوران بابر اعوان اور شہزاد اکبر نے خواتین و بچوں کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے۔کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین ایریا پر جیل کی تعمیر پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے، گرین ایریا کا تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سی ڈے او معاملے کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اٹارنی جنرل عدالت کو وفاقی حکومت کے موقف سے آگاہ کریں۔اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم کو گاڑیوں کی امپورٹ سے پابندی ختم کرنے کی تجویز دی۔فیصل واوڈا نے کہا کہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ سے پابندی ختم کی جائے تا کہ مقابلہ کی فضا بنے۔وزیراعظم عمران خان نے فیصل واوڈا کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا کو زیادہ پتا ہے اس کے پاس گاڑیوں کی اچھی کلیکشن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں